نوازشریف پارلیمنٹ سے بھاگے تو پانامہ لیکس کا معاملہ لے ڈوبے گا : پیپلز پارٹی
اسلام آباد (ایجنسیاں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے وزیر اعظم قومی اسمبلی میں کم آئے اور غیر ملکی دورے زیادہ کئے ہیں۔ وزیر اعظم کے دورہ ¿ ترکی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم بادشاہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جتنے غیر ملکی دورے کئے ہیں اتنی بار قومی اسمبلی میں نہیں آئے۔ دورہ¿ تاجکستان سے واپس آئے اور اب ترکی چلے گئے۔ نواز شریف جمہوری اور غریب ملک کے وزیر اعظم نہیں لگتے بلکہ نواز شریف بادشاہ ہیں۔ سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت کو ٹی او آر طے کرنے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا پڑیگا۔ یہی آگے جانے کا راستہ ہے۔ پشاور کے ضمنی انتخاب کے نتائج سے مطمئن ہیں۔ ہم دھاندلی کا شور نہیں کرینگے۔ جموں و کشمیر اور پاکستان کے عوام نے میرے بیٹے کی بازیابی پر جس طرح خوشی کا اظہار کیا ہے اس پر ان کا شکر گزار ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد کشمیر کے صدر سردار یعقوب اور سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کی طرف سے اپنے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دینے کیلئے آنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم نے شروع دن سے کہا تھاکہ حکومت کو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا چاہئے، اب چیف جسٹس کا بھی بیان آگیا ہے۔ میرے خیال میں حکومت کو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا ہی پڑیگا اور یہی آگے جانے کا راستہ ہے ۔ حکومت کو بند گلی میں نہیں جانا چاہئے۔ سردار یعقوب نے کہا یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے کی بازیابی پر مبارکباد دینے یہاں آیا ہوں۔ سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ سے دور رہنے کا مشورہ دینے والے ان کے دوست نہیں، پارلیمنٹ سے بھاگے تو پانامہ لیکس انہیں لے ڈوبے گی۔ میڈیا سے گفتگو میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیراعظم کو اس وقت دوستوں کی ضرورت ہے۔ ضروری نہیں کہ وزیراعظم کے دوست صرف مسلم لیگ ن میں ہی ہوں بلکہ دوسری پارٹیوں میں بھی ان کے ہمدرد موجود ہیں۔ عمران خان کے دھرنوں سے پارلیمینٹ نے ہی وزیراعظم کو بچایا تھا اور اب انہیں ایوان سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا ایسا مشورہ دینے والے وزیراعظم کے دوست نہیں۔ پانامہ لیکس میں جس کا بھی نام شامل ہے ان کے خلاف غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔ اس عمل میں اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ ٹی او آرز کو چیف جسٹس نے مسترد کیا ہے۔ ان کی رائے قانون اور انصاف کے مطابق ہے۔ یہ ٹی او آر ممکن ہی نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کی دور اندیش اور وسیع نظر ہے کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پی پی پی کی تنظیم نو کی جائے اور ان کا یہ فیصلہ درست ہے اس سے پارٹی کو نئی روح ملے گی۔ مکلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چیئرمن بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ضلع ٹھٹھہ میں پارٹی کی تنظیمی نو کے متعلق کارکنان سے رائے لینے کیلئے کمیٹی کے چیئرمن نثار کھوڑو، نفیسہ شاہ، راشد ربانی، مراد علی شاہ کے ساتھ آئے ہیں اور اجلاس پارٹی کی ایک سرگرمی کی کڑی ہے۔ میاں نواز شریف پانامہ لیکس کے حوالے سے پارلیمنٹ سے بھاگ کر غلطی کر رہے ہیں۔
بلاول