• news

سیف سٹی پراجیکٹ : پسماندہ علاقوں میں 45 نئے شہر تعمیر کرنیکا فیصلہ سروے مکمل

اسلام آباد (ابرار سعید/ نیشن رپورٹ) دیہات سے بڑی تعداد میں لوگوں کی بڑے شہروں میں آمد کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے حکومت نے دوردراز کے پسماندہ علاقوں میں 45 نئے شہر تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس حوالے سے ابتدائی سروے مکمل کرلیا گیا ہے۔ حکومتی ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف ”سیف سٹیز پراجیکٹ“ کے سامنے سے اس منصوبے کو حقیقت کا روپ دینے کے شدید خواہشمند ہیں اور اس حوالے سے باقاعدگی سے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے رپورٹ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر احسن اقبال نے ابتدائی فزیبلٹی اور سروے کیلئے عالمی شہرت کی حامل فرم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ ابتدائی سروے میں بلوچستان میں 17، پنجاب میں 12 اور سندھ اور خیبر پی کے میں 8,8 شہروں کی تجویز دی گئی ہے۔ وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع نے بتایا کہ سروے کے دوران اس بات کو مد نظر رکھا گیا ہے کہ دور دراز کے ان علاقوں کا معیار زندگی ترقی یافتہ بڑے شہروں کی سطح تک لایا جائے اور پھر بڑے شہروں کی طرف سے لوگوں کی ہجرت کو مانیٹر کیا جائے۔ ”سیف سٹی پراجیکٹ“ کے تحت پسماندہ علاقوں کی آبادی کو صحت، تعلیم اور دیگر شہری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس پراجیکٹ سے مرکزی شہروں کی طرف لوگوں کی ہجرت کا دباﺅ کم ہوجائیگا اور لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں میں ہی بہتر سہولیات میسر ہونگی۔ ان نئے شہروں میں بنیادی ضروریات کو بہتر انداز میں مانیٹر کیا جائیگا، بالخصوص امن عامہ کی صورتحال کو خوب تر طریقے سے کنٹرول کیا جائیگا کیونکہ حکومت اس بات کی یقین دہانی کریگی کہ ان شہروں کی آبادی10 لاکھ سے زیادہ نہ بڑھے۔ تمام نئے شہر موٹر وے اور بڑے روڈز کے قریب آباد کئے جائیں گے یہ بات یقینی بنائی جائیگی کہ ان شہروں سے مرکزی سڑکوں تک آنے کا فاصلہ ایک گھنٹے سے زیادہ کا نہ ہو۔ یہ شہر چونکہ منصوبہ بندی کے تحت بنائے جائیں گے لہذا ان میں موجود پارکس، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں میں اتنی استعداد ہوگی کہ وہ لوگوں کی ضروریات پوری کرسکیں۔ وزارت منصوبہ بندی کے عہدیداروں کے مطابق ابتدائی طور پر صوبے میں ایک ماڈل سمارٹ سٹی تعمیر کیا جائیگا۔ اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے تجاویز اور سفارشات مانگ لی گئی ہیں اور توقع ہے کہ اگلے سال گراﺅنڈ ورک شروع ہوجائیگا۔ آفت زدہ علاقوں میں شہر کی تعمیر ترجیحی طور پر ہوگی۔ ذرائع کے مطابق کئی ملکی اور عالمی فرمز نے پراجیکٹ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ حکومت ملکی اور عالمی کنسٹرکشن کمپنیوں کی خدمات حاصل کر کے اسکو نجی سرکاری مشترکہ پراجیکٹ بنانے پر غور کر رہی ہے۔
45 شہر

ای پیپر-دی نیشن