مطیع الرحمن کو اسلام اور پاکستان سے محبت کی سزا دی گئی: منور حسن
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) سابق امیرجماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے کہا ہے کہ مطیع الرحمن نظامی شہید کو اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے کے جرم کی سزا دی گئی ہے۔بھارت نواز شیخ حسینہ واجد حکومت 1974ء کے سہ فریقی معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے حکومت پاکستان کو اس خلاف ورزی پر اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیئے تھا جو اس نے ادا نہیں کیا۔بنگلہ دیش سے ترکی کااپنے سفیرکوواپس بلانا پاکستانی حکمرانوں کے منہ پرطمانچے کے مترادف ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے فٹبال گرائونڈمدینہ ٹائون میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیراہتمام سابقین احباب کنونشن سے اپنے خطاب میں کیا۔ کنونشن سے اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ سیدصہیب الدین کاکا خیل، مرکزی جنرل سیکرٹری فیصل جاوید،صدرحلقہ احباب پاکستان وقاص انجم جعفری،پنجاب کے ناظم محمدعامر،ضلعی امیرسردارظفرحسین خان،ناظم شہرمحمدیاسراقبال کھارا،صدرحلقہ احباب حافظ محمد شاہد،راناطارق سروراورملک بھرسے آئے ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ کے سابقین نے بھی خطاب کیا۔اس موقع اسلامی جمعیت طلبہ کے جنرل سیکرٹری محمد احمد، ناظم زرعی یونیورسٹی حافظ عمادالدین،ناظم جی سی یونیورسٹی ،عمرگجر،عظیم رندھاوا،غلام عباس خان، محبوب الزماں بٹ اورمقامی قائدین کی کثیرتعداد موجود تھی۔ رہنمائوں نے کہاکہ مطیع الرحمن کی زندگی اور موت قابل رشک ہیں۔انہوں نے سعادت کی زندگی اور شہادت کی موت حاصل کی ہے ۔ہمیں ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جو ملک اور نظریہ پاکستان کی حفاظت کرنے والے ہوں۔ حسینہ واجد حکومت نے جماعتِ اسلامی کی عوامی مقبولیت سے خائف ہوکر سیاسی میدان میں اُن کا مقابلہ کرنے کے بجائے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں کو عدالتی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے سزائیں دینا شروع کردیں ہیں۔