• news

سینٹ: سپریم کورٹ ایکٹ 97 پر رائے شماری، حکومت کو شکست

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+ نوائے وقت رپورٹ) سینٹ میں سپریم کورٹ ججز تقرری ترمیمی بل رائے شماری کے بعد متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ چیئرمین نے اپنی نشستوں سے کھڑا کر کے ووٹنگ کرائی بل کی حمایت میں 23 جبکہ15 مخالفت میں ووٹ آئے جس کے بعد بل کو متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ پی پی سینٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے بل پیش کیا کہ ملک میں تمام اداروں میں خواتین کی نمائندگی موجود ہے، خواتین ان شعبوں میں نمائندہ کارکردگی دکھا رہی ہیں لیکن سپریم کورٹ میں خواتین کی نمائندگی نہیں، یہ مکمل مردانہ ادارہ ہے بل کی مخالفت نہ کی جائے۔ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے وہ جو فیصلہ کریگی مجھے منظور ہوگا۔ اس پر وزیرقانون زاہد حامد نے کہا مجھے بل پر کوئی اعتراض نہیں، آئین کے آرٹیکل 77 میں ججوں کی اہلیت دی گئی ہے جس میں خواتین کے جج بننے پر کوئی اعتراض نہیں۔ یہ بل قبل از وقت ہے، اس پر چیئرمین سینٹ نے رائے شماری کرائی جس پر دونوں طرف آواز برابر تھی جس پر ووٹنگ کرائی گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق حکومت کو سینٹ میں سپریم کورٹ ایکٹ 1997ء پر رائے شماری کے وقت حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومتی ارکان نے بل کی مخالفت کی جبکہ حکومت کی اتحادی پارٹیوں نیشنل پارٹی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی نے بل کی حمایت کی۔ رائے شماری کے بعد چیئرمین سینٹ نے بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ اعتزاز احسن نے کہا وزیراعظم پڑوس میں آئے سوچا تھا ہماری گلی سے بھی گزر ہوگا، نہ آنے پر مایوسی ہوئی۔ سینٹ میں متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے ایوان میں نہ آنے پر احتجاج کرتے ہوئے ایک بار پھر واک آوٹ کر دیا۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا سنا ہے وزیراعظم اس محلہ (پارلیمنٹ)میں آ رہے ہیں مگر اس گلی (سینٹ) میں نہیں آئے ہم نے انتظار بھی کیا ہے، آج بھی ہمیں مایوسی ہو رہی ہے اسلئے اپوزیشن ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن