ایم کیوایم متحدہ اپوزیشن سے الگ ہوگئی گرفتاریوں کخلاف قومی اسمبلی سے واک آئوٹ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت نیوز) ایم کیو ایم نے متحدہ اپوزیشن سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پانامہ لیکس پر متحدہ اپوزیشن متحد نہ رہی۔ ایم کیو ایم نے اپوزیشن رہنماؤں کی آف شور کمپنیوں پر اعتراض کرتے ہوئے ساتھ چھوڑ دیا جبکہ اپوزیشن رہنما اعتزاز احسن پرامید ہیں ایم کیو ایم اپنا فیصلہ بدل لے گی۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس میں سینٹ کے قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن کے چیمبر میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ جس میں شاہ محمود قریشی، چودھری پرویز الٰہی، شیخ رشید، اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور، سید خورشید شاہ، جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے شرکت کی جبکہ ایم کیو ایم نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ متحدہ ارکان نے شکوہ کیا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن کا سٹیئرنگ پیپلزپارٹی نے سنبھال لیا ہے اور ہمیں پوچھا نہیں جارہا۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں متحدہ قومی مومنٹ نے کراچی آپریشن میں سیاسی کارکنوں کی مبینہ گرفتاریوں اور ان کے گھروں میں چھاپوں کیخلاف علامتی واک آئوٹ کیا۔ایم کیو ایم کے نومنتخب رکن محمدکمال نے نکتہ اعتراض پر کہا کراچی آپریشن متنازعہ ہوچکا ہے، ملزموں کی بجائے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، سپیکر ایاز صادق کی ہدایت پر وزیر امور کشمیر برجیس طاہر ایم کیو ایم ارکان کو ایوان میں واپس لائے، برجیس طاہر نے کہا ایم کیو ایم ارکان کو یقین دہانی کرائی ہے ان کے کراچی آپریشن کے حوالے سے خدشات وزیر داخلہ چوہدری نثار اور صوبائی حکومت تک پہنچا دیئے جائیں گے۔