ثالثی نظام عدلیہ کا ہاتھ بٹانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے: چیف جسٹس ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ ثالثی کا نظام وقت کی اہم ضرورت ہے، اس نظام کی خوبی ہے کہ معاملات کو ابتدائی مراحل میں حل کر کے سائلین کے وقت اور پیسے کی بچت ممکن ہے۔ بہت سے معاملات میں ثالثی نظام عدلیہ کا ہاتھ بٹانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور عدلیہ کی سرپرستی میں اس نظام کی افادیت مسلمہ ہے۔ وکلاء کے مثبت تعاون کے بغیر کوئی بھی نظام کامیاب نہیںہوسکتا اور وہ امید کرتے ہیں وکلاء ثالثی نظام کو قابل عمل بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے ثالثی نظام کی اہمیت اور وقت کی ضرورت کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ بطور ادارہ اس امر پر یقین رکھتا ہے کہ مصالحتی نظام کو نظام انصاف کا باقاعدہ حصہ بنایا جائے تاکہ عام آدمی تک نظام انصاف کے ثمرات پہنچ سکیں۔ نظام انصاف کا مقصد عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کویقینی بنانا ہے اوراس مقصدکو حاصل کرنے کیلئے وکلاء کو تمام معاملات کو پس پشت ڈالتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ کانفرنس سے قانونی ماہرین سمیت لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر رانا ضیاء عبدالرحمان اور سینئر وکلاء نے بھی خطاب کیا۔