شدید گرمی، ریکارڈ ٹوٹ گئے، لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے،اوچ پاور پلانٹ کے تار ٹوٹنے سے سندھ کے کئی شہروں کی بجلی بند
لاہور + اسلام آباد + نصیر آباد (کامرس رپورٹر +سپورٹس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگاران ) پاکستان کے میدانی علاقے گرمی کی شدید لپیٹ میں رہے اور کئی علاقوں میں گرمی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے جبکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا جس پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے، اوچ پاور پلانٹ سے لوڈرا جانے والی مین ٹرانسمیشن لائن کے تار ٹوٹ گئے جس کے باعث سندھ، بلوچستان کے 8 سے 10 گرڈ سٹیشن بند ہو گئے اور جیکب آباد، شکارپور، نصیر آباد سمیت سندھ کے کئی شہروں میں سپلائی بند ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں گزشتہ روز سال کا گرم ترین دن رہا اور درجہ حرارت 47 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ حیدر آباد میں درجہ حرارت 52 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ آسمان سے برستی آگ نے ملک کے مختلف علاقوں میں نظام زندگی مفلوج کر دیا۔ شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ شہروں میں 12 سے 14 گھنٹے جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا ہے۔ آن لائن کے مطابق پاکستان کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں جو معمول سے کہیں زیادہ ہیں۔ دینہ سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی رہی اور درجہ حرارت سینٹی گریڈ 43 تک پہنچ گیا، شہری بلبلا اٹھے، سڑکیں خالی بازار سنسان ہو گئے۔ لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کے ساتھ ساتھ کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہو گیا۔ اسلام پورہ جعفری ٹاؤن میں گزشتہ شام سے بجلی گئی جو صبح 10-00 بجے آئی جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا رہا اور اندرون فرید گیٹ میں صبح 8-30 سے 12-00 بجے تک بجلی غائب رہی جس کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان رہے۔ ہارون آباد سے نامہ نگار کے مطابق درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے، جوہر آباد سے نامہ نگار کے مطابق جوہر آباد و گرد ونواح میں شدید گرمی اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام پریشان رہے۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بڑھ گیا۔ جس سے مریض، بچے، بوڑھے اور خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا جس پر عوامی و سماجی حلقوں نے احتجاج کیا ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے گرمی کی حالیہ لہر کی وجہ سے لوگوں کو ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ماہر ڈاکٹر محمد حنیف کے مطابق اس وقت پنجاب اور سندھ کے میدانی علاقے شدید گرمی کی زد میں ہیں۔ گزشتہ روز سندھ کے کئی جنوبی علاقوں میں گرمی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور حیدر آباد میں درجہ حرارت 49 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جو 1986 کے بعد ریکارڈ سطح ہے۔ اس وقت ملک میں گرمی کی لہر معمول کے مطابق ہے اور اگر یہ طول اختیار کرتی ہے تبھی پریشانی کا باعث ہو گی، تاہم صوبہ پنجاب اور خیبر پی کے میں یہ لہر مزید ایک دن جبکہ جنوبی علاقوں سندھ، بلوچستان میں مزید دو دن تک جاری رہے گی۔ سندھ میں گرمی کی شدید لہر کا صوبے کے سب سے بڑے شہر کراچی پر اثرات مرتب ہونے سے متعلق ڈاکٹر حنیف نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں جب میدانی علاقوں میں گرمی پڑتی ہے تو ساحلی علاقوں میں موسم زیادہ گرم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی کی ہوا میں نمی کا تناسب معمول کے مطابق ہے۔ علاوہ ازیں حکومت کے لوڈشیڈنگ کم کرنے کے سارے دعوے ہوا ہو گئے اور لوڈ شیڈنگ کا جن مکمل بے قابو ہو گیا۔آسمان سے برستی آگ اور بدترین لوڈ شیڈنگ نے ملک کے بیشتر علاقوں میں نظام زندگی مفلوج کردیا ۔ بجلی کی پیداوار میں اضافہ کے لئے کوئی اقدام نہ کئے جانے اور دوسری جانب ڈیمانڈ میں اضافہ کے باعث شارٹ فال بڑھ کر 8 ہزار میگا واٹ کی سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز بھی شدید گرمی میں بدترین لوڈ شیڈنگ اور مرمت کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری رہا ۔جھلساتی گرمی اور بدترین لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کی چیخیں نکلوا دیں اور زندگی اجیرن کر دی ۔ بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ سے بیشتر علاقوں میں پانی کا بھی بحران پید ا ہو گیا ۔لوگ رات گلیوں ، چھتوں اور پارکوں میں گزارنے پر مجبور ہو گئے۔ لوڈ میں اضافہ کے باعث ٹرانسفارمرز جلنے کی شرح انتہائی بڑھ گئی جن علاقوں کے ٹرانسفارمرز جلے وہاں 12، 12 گھنٹے بعد بھی متبادل ٹرانسفامرز فراہم نہیں کئے جا سکے۔ کئی شہروں میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے لوگ شدید گرمی میں بھی سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کئے جس میں حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق لیسکو سمیت تمام ڈسکوز کو نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم سے ڈیمانڈ کے مقابلہ میں ساٹھ فیصد بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز شہروں میں 12 سے 14 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ مرمت کے نام پر تمام سب ڈویژنوں میں دو سے تین فیڈرز مرمت کے نام پر بند رکھے گئے۔آئی این پی کے مطابق بدھ کے روز سب سے زیادہ گرمی لاڑکانہ اور سبی میں پڑی جہاں درجہ حرارت 52 سٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جیکب آباد میں 50.5، تربت، میرپور خاص اور رحیم یار خان میں 50، سبی، سکھر، رحیم یار خان اور شہید بے نظیرآباد میں 49 ، حیدر آباد میں 48.5 ، بہاولپور، پڈعیدن، دادو اور روہڑی میں 48 ، نور پور تھل، فیصل آباد میں 47 جبکہ لاہور اور راولپنڈی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں گرمی کی لہر معمول کے مطابق ہے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پختونخوا کے میدانی علاقوں، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد، سبی اور مکران ڈویڑن میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔ادھر مٹیاری میں گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا گیا اور مشتعل مظاہرین نے حیسکو کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور کمپیوٹر، فرنیچر اور دیگر سامان توڑ پھوڑ دیا جبکہ عملہ فرار ہو گیا۔قلعہ دیدار سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی بس کے انتظار میں کھڑا مسافر بیہوش ہوگیا۔ 60 سالہ ولایت عالم چوک میں سرگودھا جانے کیلئے بس کے انتظار میں کھڑا تھا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں آگیا‘ شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے کاروبار زندگی متاثر ہوکر رہ گیا۔ رہی سہی کسر واپڈا نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے نکال دی۔