• news

ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی بل منظور، پنجاب اسمبلی سے پارلیمانی سیکرٹریز غائب

لاہور(خصوصی رپورٹر/خصوصی نامہ نگار/کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں ایگریکلچر، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی 2016ء کا بل اکثریت سے منظور کر لیا گیا اپوزیشن کی ترامیم مسترد کر دی گئیں۔ جبکہ دہشتگردی سے متاثرہ سویلین کو ریلیف و بحالی کے آرڈیننس میں مزید 90 روز کی توسیع کر دی گئی، مسودہ قانون (دوسری ترمیم) اینیمل سلاٹر کنٹرول ایوان میں متعارف کرا دیا گیا جسے سپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی جبکہ 9 تحاریک التوائے کار پارلیمانی سیکرٹریز کی عدم موجودگی کے باعث موخر کئے جانے پر جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے احتجاجاً ایوان میں 5منٹ سوگ میں کھڑے ہونے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔ ایوان کو بتایا گیا کہ پانچ انڈسٹریز کے سوا باقی کسی بھی طرح کی انڈسٹری لگانے کے لئے محکمہ انڈسٹریز سے این او سی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ گزشتہ روز بھی پارلیمانی سیکرٹریز نے ایوان کی کارروائی میں کوئی دلچسپی نہ دکھائی اور صرف ایک پارلیمانی سیکرٹری رمضان صدیق بھٹی نے لوکل گورنمنٹ سے متعلق تحریک التوائے کار کا جواب دیا۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ لگتا ہے کہ پارلیمانی سیکرٹری نذر حسین گوندل کو واپس لانا پڑے گا اور اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ پنجاب اسمبلی کے گزشتہ روز اجلاس کا اختتام بھی کورم پورا نہ ہونے کے باعث ہوا۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشد کے خطاب کے جواب میں صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اپنی نشست سے کھڑے ہو کر ابھی جواب ہی دینے لگے تھے کہ اپوزیشن ارکان ڈاکٹر مراد داس اور عارف عباسی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے 5 منٹ گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا اور 5 منٹ بعد گنتی کرائی گئی تو کورم پورا نہ تھا جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس آج صبح 10 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔ واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس رواں سیشن کے دوران 6 مرتبہ کورم کی نشاندہی پر ملتوی ہوا ہے۔ قبل ازیں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے وزیراعلی کے اسمبلی ایوان سے خطاب کے بعد چلے جانے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، محمودالرشید نے کہا کاش وزیراعلی کا حوصلہ اتنا بلند ہوتا کہ وہ اپنی بات سنانے کے بعد ہماری بھی سن کر جاتے۔ شہباز شریف میں تنقید سننے کا حوصلہ نہیں، میاں صاحب بتائیں میاں شریف کے باقی بچوں کی اولادیں آج کن حالات میں ہیں۔ صرف آپ ہی کے کاروبار میں اللہ نے برکت دے رکھی ہے۔ شہباز شریف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد صوبہ 732 ارب روپے کا مقروض ہو گیا اور حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کی تقریر وزیراعلی ایوان چھوڑ کر بغیر تقریر سنے ہی چلے گئے۔ جس پر اپوزیشن نے شدید نعرے بازی کی۔

ای پیپر-دی نیشن