ترقی کادورشروع ہو چکا اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے :نواز شریف
گلگت (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) وزیراعظم نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے سے خطے اور پاکستان میں انقلاب آئے گا۔ یہ گیم چینجر منصوبہ ہے۔ پاکستان اس کو تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے۔ سڑکیں بن رہی ہیں، بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں۔ اسلام آباد، لاہور موٹروے بنی تو بڑے مخالفین کھڑے ہوئے اور کہا کہ یہ کیوں بن رہی ہے؟ آج وہی سب سے زیادہ اس پر سفر کر رہے ہوتے ہیں اور جی ٹی روڈ کے ذریعے جانے کا نام نہیں لیتے۔ موٹرویز کا سلسلہ پاکستان کے علاقوں کو شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ملائے گا۔ گوادر بندرگاہ اس سے منسلک ہو گی فاصلے کم ہوں گے اور دل قریب آئیں گے۔ آپٹک فائبر بچھانے کا منصوبہ اہم سنگ میل ہے۔ اس کی تکمیل سے پاکستان میں ایک نیا باب رقم ہو گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے ان خیالات کا اظہار گزشہ روز پاک چائنا آپٹکل فائر پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب، گلگت بلتستان کونسل کے 6 ارکان سے حلف لینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان دونوں تقاریب میں وزیراعلی گلگت بلتستان حفیظ الرحمان، وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت و بلتستان چودھری برجیس طاہر، وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشے رحمان، سول و فوجی حکام اور دیگر ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے گلگت وبلتستان کونسل کے نئے ارکان سعید عباس، سلطان علی خان، سید افضل، ارمان شاہ، وزیر اخلاق اور اشرف سے حلف لیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک ترقی،خوشحالی اور روشن راہ پر گامزن ہے،پاک چین اقتصادی راہداری سے کم ترقی یافتہ علاقوں میں ترقی کی راہیں کھلیں گی، انہوں نے کہا کہ بقا کے چیلنجز ہمہ جہتی ویژن کا تقاضا کرتے ہیں۔آپٹیکل فائبر منصوبہ سے دور دراز علاقوں میں مواصلات کی جدید سہولیات میسر آئیں گی،اہم کردار کی بدولت پاک چین اقتصادی راہداری کی اہم ذمہ داری ایس سی او کو سونپی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبہ کی تکمیل سے گلگت بلتستان پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ علاقہ ہو گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام حصے منسلک ہوں گے، اس منصوبہ کے تحت سڑکوں کی تعمیر، ریلوے، توانائی کے منصوبے، بنیادی ڈھانچے اور جدید انفارمیشن کمیونیکیشن کے پراجیکٹس مکمل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور کم ترقی یافتہ علاقوں کو جدید سہولتوں اور روزگار کے مواقع میسر آنے کے علاوہ پاکستان اور چین کے درمیان روابط میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبہ سے گلگت بلتستان میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر ہوں گی۔ امید ہے کہ ترقی کے چراغ روشن ہوں گے اور نوجوان دہشتگردی کے فریب کا شکار نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے ملک کے جنوبی علاقے شمالی علاقوں سے ملیں گے اور پاکستان کا وسطی ایشیائی ریاستوں سے رابطہ ہو گا، ہمیں ادراک ہونا چاہیے کہ دنیا آئندہ پچاس سال میں کہاں کھڑی ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ملک سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو، اکنامک کوریڈور سے پاکستان ترقی کرے گا۔ پاکستان افغانستان اور پورے خطے کو اقتصادی راہداری سے فوائد پہنچیں گے ،اس موقع پر وزیراعظم نے سپیشل کمیونی کیشنز آرگنائزیشن (ایس سی او) کی طرف سے ایک ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے قیام اور انسٹیٹیوٹ کے لئے 10کروڑ کی گرانٹ کا اعلان کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم نے بٹن دبا کر منصوبے کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں بنانے کی مخالفت کرنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپٹیکل فائبر منصوبہ بھی شروع ہو گیا ہے، سڑک بنانا کوئی جرم نہیں ہے، سڑکیں ترقی اور خوشحالی کا ذریعہ بنتی ہیں جن سے لوگوں کی سہولیات تک رسائی آسان بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، داسو ڈیم پر کام شروع ہونے والا ہے جبکہ دیامر بھاشا ڈیم کے لئے پہلے ہی 70ارب روپے مختص کر دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی جس سے ملک میں ترقی کا دور دورہ ہو گا۔ ترقی کے عمل کا آغاز کر دیا ہے اور اب اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ خنجراب سے رائے کوٹ تک قراقرم ہائی وے بہت اچھی بن گئی ہے اس سے آگے بھی کام شروع ہے، یہ بہترین سڑک بنے گی۔ سڑکوں کا سلسلہ پاکستان کو شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ملائے گا، فاصلے کم ہوں گے تو لوگوں کے دل بھی قریب آئینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن و امان بہت بہتر ہو گیا ہے ، نانگا پربت پر دہشتگردی کے مجرم پکڑے گئے ہیں اور انہیں سزائیں بھی سنا دی گئی ہیں جن پر عمل بھی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کشت و خون نہیں ہونے دیں گے، گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ کراچی میں بھی امن قائم ہو چکا ہے اور پاکستان ترقی اور خوشحالی کی طرف جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر انٹرنیشنل قراقرم یونیورسٹی گلگت بلتستان کے لئے ابتدائی طورپر 20کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس یونیورسٹی کو ایک مثالی ادارہ بنانا چاہتے ہیں تا کہ یہاں کے نوجوان پڑھ لکھ کر آگے بڑھیں اور ملک کے دیگر حصوں کے نوجوانوں کے برابر مواقع حاصل کر سکیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھی سڑکوں کے جال بچھائے جا رہے ہیں، اب ان علاقوں کو وہ اہمیت دی جا رہی ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں دی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبہ کی تکمیل سے گلگت بلتستان پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ علاقہ ہو گا۔ وزیراعظم نے فرائض کی ادائیگی میں جانوں کا نذرانہ دینے والے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ خنجراب سے کراچی تک امن قائم کر دیا ہے، سڑکیں بنیں گی تو فاصلے کم ہوں گے، دل قریب آئیں گے۔ وزیراعظم نے دیامیر بھاشا ڈیم کی آفیشل ویب سائٹ کا افتتاح بھی کیا۔ وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں سیاچن کے حوالے سے بھی پالیسی کی منظوری دی۔ وزیراعظم کو بتایا گا کہ امن و امان کی بہتری سے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں نوجوانوں کے لئے وزیراعظم قرضہ سکیم کا اجرا کیا جائے۔ وزیراعظم کی صدارت گلگت بلتستان کونسل کے اجلاس میں بجٹ2015-16 کی منظور دی گئی۔ کونسل نے 83 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد کے بجٹ کی منظوری دے دی، کونسل کی سیاحت کے فروغ، جنگلات کے بچائو سے متعلق پالیسیوں کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں جنگلات کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم آج سوات میں کڈنی ہسپتال کا افتتاح کریں گے۔