مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے‘ کشمیریوں کیلئے مرو یا مارو کی صورتحال پیدا کر دی گئی: علی گیلانی‘ یاسین ملک
سری نگر (اے پی پی+ آن لائن) مقبوضہ کشمیر کی قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ضلع بارہمولہ کے علاقے سنگھ پورہ پٹن میں لوگوں نے زبردست مظاہرے کئے اور سرینگر مظفر آباد شاہراہ پر دھرنا دیا جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت کئی گھنٹے تک معطل رہی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سنگھ پورہ اور ملحقہ علاقوں کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد ہار ترٹھ پل کے نزدیک سرینگر مظفر آباد شاہراہ پر نکل آئی اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارتی پالیسی سازوں نے کشمیریوں کے لئے ’مرو یا مارو‘ کی صورت حال پیدا کر دی ہے۔ حیدر پورہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر میں علی گیلانی اور یاسین ملک نے ملاقات کی اور فوجی کالونیوں کے قیام، کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ قصبوں، کشمیر میں نئی صنعتی پالیسی کے نفاذ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارتی پالیسی ساز جتنا جلد ممکن ہو سکے جموں و کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لئے نئی حکومت اپنی پوری طاقت اور مشینری کا استعمال کرے گی۔ دونوں رہنمائوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کی صورت حال کشمیری عوام کو ’مرو یا مار ڈالو‘ پر مجبور کر رہی ہے دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کشمیری حریت نواز تنظیموں کو حالات کا مل کر مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہو جانا چاہئے۔ دونوں رہنمائوں کا کہنا تھا کہ حالات خواہ کیسے کشمیری اپنے اپنے حق خودارادیت کے عزم سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ حریت چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی حکومت کوخبردار کیا ہے کہ اگر مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور کشمیری پنڈتوںکیلئے علیحدہ کالونیوں کی تعمیر اور غیر کشمیری صنعت کاروں کو زمین الاٹ کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی گئی تو 2008 کے انتفادہ کی طرح کی تحریک شروع کی جائے گی۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا نقشے میں کشمیر کو بھارت کا حصہ نہ دکھانے پر سزائوں اور جرمانوں کے بارے میں بھارتی پارلیمنٹ میں لائے جانے والے بل سے کشمیریوں کی تحریک آزادی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔