اوباما انتظامیہ پر واضح کردیا‘ امداد روکنے سے تعلقات متاثرہو سکتے ہیں: طارق فاطمی
اسلام آباد (نیٹ نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ اوباما انتظامیہ پاکستان کی فوجی مالی امداد کے حوالے سے سینیٹ کو قائل کرلے گی ، پاکستان دہشت گردی کیخلاف کارروائیاں انعام یا کسی کی خوشنودی کیلئے نہیں کرتا بلکہ انسداد دہشت گردی کیخلاف کارروائیاں اس کے قومی مفاد میں ہیں، اوباما اور جان کیری پاکستان کے دوست ہیں۔ انھوں نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کا تحفظ کیا ہے۔ ایف 16 طیاروں کی فروخت کے معاہدے کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔ امید ہے یہ معاملہ حل کر لیا جائیگا، شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے حوالے سے دعوے حقائق کے برعکس ہیں،پاکستان کی ایک لاکھ 80 ہزار فوجی اور ایئرفورس انہی علاقوں میں کارروائیوں میں مصروف ہے ۔ بی بی سی سے انٹرویو میںطارق فاطمی نے کہا کہ سینٹ نے پاکستان کی امداد روکی نہیں بلکہ کچھ شرائط عائد کی ہیں۔ اوباما انتظامیہ کس طرح سینٹ کو قائل کرتی ہے یہ پاکستان کا درد سر نہیں ہے۔اوباما انتظامیہ پر یہ واضح کیا جاچکا ہے کہ پاکستان کی امداد روکنے سے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ افغانستان میں امریکہ اور ایساف کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں لا کر وہاں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے۔ کانگرس کے کچھ ارکان کے کچھ اور مقاصد بھی ہوسکتے ہیں لیکن اس پر مزید بات کرنا مناسب نہیں ہوگا۔