ڈی ایچ کیو شیخوپورہ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال 2 اور مریضوں کی جانیں لے گئی
شیخوپورہ (نامہ نگار خصوصی) ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ میں تین روز سے او پی ڈی کی بندش اور ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث آئوٹ ڈور اور ایمرجنسی میں مریضوں کی دیکھ بھال نہ کرنے کا معاملہ گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا۔ جمعہ کے روز دو مریضوں کی ہلاکت کے بعد گزشتہ تین روز میں ہلاک ہونیوالی کی تعداد تین ہو گئی لواحقین اور ڈاکٹروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور ہسپتال میں ایک بار پھر ہنگامی کیفیت پیدا ہو گئی، احتجاجی ڈاکٹروںکے ایک مخصوص گروہ نے ہسپتال انتظامیہ کو یرغمال بنا رکھا ہے تو دوسری طرف ڈی سی او اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام بھی ان کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں جس سے دور دراز سے آنے والے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کا نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے اور آئوٹ ڈور میں بیٹھے مریض کئی کئی گھنٹے ڈاکٹروں کے انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں اور یہ ڈاکٹرز زبردستی سینئر ڈاکٹرز کو بھی کام سے روک دیتے ہیں، ایک روز قبل ٹراما سنٹر میں ڈاکٹر امان اللہ اور ڈاکٹر ساجد جٹ مریضوں کو چیک نہ کرنے پر صحافیوں کی توجہ دلانے پر ان پر حملہ آور ہو گئے تھے اور پھر رات گئے ڈی سی او ہائوس میں ڈاکٹروں کی تحریری معافی کے بعد یہ معاملہ رفع دفع ہوا مگر ڈاکٹرز اپنے ساتھی ڈاکٹر مسرور کیفی کے تبادلہ کو منسوخ کروانے پر بضد ہیں اور انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کیلئے تین روز سے او پی ڈی بند کئے ہوئے ہیں۔ مریض بے چارے علاج معالجہ کی سہولتوں کیلئے خوار ہو رہے ہیں خصوصاً گرمی کی شدت اور لو کے باعث متاثرین سمیت گیسٹرو کی جاری وباسے متاثرہ مریض نہایت پریشان حال ہیں۔