قومی اسمبلی: فوجداری قوانین ترمیمی بل منظور‘ کل بھوشن کی گرفتاری‘ بحث کی اجازت نہ ملی‘ پی ٹی آئی کا احتجاج
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی نے فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2015ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری نے کورم کی نشاندہی کی تاہم گنتی پر کورم پورا نکلا۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا پاکستان بننے کے بعد پی آئی اے کو مختلف زمینیں دی جاتی رہی ہیں جبکہ بعض زمین ادارے نے خود بھی خریدی ہے۔ ہر ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے اور اس وجہ سے فیول ایڈجسٹمنٹ ماہانہ بنیاد پر کی جاتی ہے‘ سرکاری ملازمین کے بچوں کو سرکاری یونیورسٹیوں میں تعلیمی اخراجات کی مد میں سالانہ ایک لاکھ روپے تک بنوولنٹ فنڈ سے ادائیگی کی جاتی ہے۔ نیو اسلام آباد ائرپورٹ کی تعمیر کے وقت پانی کی دستیابی کے معاملے پر غور نہیں کیا گیا، یہ بہت بڑی غلطی تھی۔ پاکستان ائرویز لمیٹڈ کا پیڈ اپ کیپٹل ایک ارب روپے ہے‘ اس حوالے سے ابھی تک کوئی پیشرفت عمل میں نہیں آئی تاہم اس ائرویز کے لئے جہاز باہر سے ہی لانے پڑیں گے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پی ٹی وی دو قومی نظریہ کے فروغ اور پاکستان کی مذہبی و معاشرتی اقدار کے مطابق پروگرام نشر کر رہا ہے‘ پاکستان کی مذہبی و معاشرتی اقدار کے برعکس کوئی پروگرام چلانے پر نجی ٹی وی چینلز کے خلاف پیمرا کے کونسل آف کمپلینٹس کے ذریعے شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ ہندی زبان میں کارٹون چلانے پر بعض ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ معذور افراد کو فیس اور داخلے کے حوالے سے خصوصی مراعات دی گئی ہیں‘ 18ویں ترمیم کے بعد پرائمری تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا ہے۔ نکتۂ اعتراض پر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا ہے کہ تحریک استحقاق سپیکر کی اجازت سے ہی پیش ہو سکتی ہے‘ غلام سرور خان کی تحریک استحقاق پر سٹیٹ بنک سے رپورٹ منگوائی ہے جس کے بعد تحریک استحقاق پیش کرنے یا نہ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوگا۔ قبل ازیں غلام سرور خان نے کہا کہ میری تحریک استحقاق اگر نہیں بنتی تو بتایا جائے کہ یہ کیوں نہیں بنتی۔ تیسرا پارلیمانی سال ختم ہونے کو ہے‘ ہماری تحاریک التواء کو نظر انداز کیا گیا۔ مجھے بتایا جائے کہ کن قواعد کے تحت 500 کے لگ بھگ تحاریک التواء کو مسترد کیا گیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ بھارت ہمارے پانی پر ڈیم بنا رہا ہے۔ اس سے بڑھ کر قومی اہمیت کے معاملات کیا ہونگے۔ آن لائن کے مطابق بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے معاملہ پر بحث کیلئے اجازت نہ دینے پر تحریک انصاف نے شدید احتجاج کیا۔ اپوزیشن نے نواز شریف کی طرز حکمرانی اور عوامی مسائل کے حل میں ناکامی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور قرار دیا انصاف پرمبنی پالیسیاں بنائی جائیں نواز شریف نے مجرمان کی حوالگی کا معاہدہ نہ ہونے کے باوجود ایک شہری کو برطانیہ کے حوالے کردیا ہے اب برطانیہ اور امریکہ سے بھی مجرموں کو پاکستانی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا جائے۔ ڈپٹی سپیکر اور پی ٹی آئی کے رکن سرور خان کے مابین بھی شدید جھڑپ ہوئی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ بولنے کی اجازت نہ دی گئی تو حکومت کو قانون سازی نہیں کرنے دینگے۔ سرور خان نے کہا کہ گزشتہ ماہ را کا ایجنٹ پکڑا گیا، کئی اور بھی بھارتی جاسوس پکڑے گئے بھارت پاکستان کے حصہ کا پانی نہیں دے رہا، دریائوں کا رخ موڑ رہا ہے اس پر تحریک التواء کی اجازت نہ دینے کا مطلب ہے کہ یہ امور سڑکوں پر زیر بحث لائے جائیں گے۔