لیہ : زکواة دینے کا جھانسہ دیکر نابینا خاتون سے اجتماعی زیادتی‘ پندرہ سال پہلے تیزاب پھینک کر آنکھیں ضائع کر دی گئی تھیں
لیہ (نمائندگان+ بی بی سی) لیہ کے علاقے کوٹ سلطان میں اوباش شخص نے زکوة دینے کے بہانے نابینا خاتون کو ڈیرے پر لیجا کر 2 دوستوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور حالت غیر ہونے پر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ ہسپتال ایمرجنسی میں خاتون کو 16 گھنٹے بٹھائے رکھا گیا۔ لیڈی ڈاکٹر میڈیکل کے لئے نہ آئی۔ تفصیلات کے مطابق موضع بیٹ وساوا شمالی کی رہائشی خاتون کی گزر اوقات امداد پر ہے۔ شوہر راولپنڈی میں مزدوری کرتا ہے 4 بچے ہیں اس کا محلے دار یونس لٹی ایک ٹریکٹر ورکشاپ پر ملازم ہے خاتون پہلے بھی زکوة اور امداد لینے کیلئے یونس کے پاس جاتی رہتی تھی اس مرتبہ یونس لٹی کے شیطانی دل میں میل آگیا اس نے نابینا خاتون کو زکوة دینے کا چکمہ دیکر موٹر سائیکل پر بٹھایا اور ڈیرے پر لے گیا جہاں موجود دو دوستوں محمد سلیم اور محمد خالد سے ملکر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور حالت غیر ہونے پر فرار ہوگیا۔ پولیس نے اطلاع ملنے پر خاتون کو کوٹ سلطان کے تحصیل ہسپتال میں پہنچایا اور ملزموں کی تلاش شروع کر دی۔ ہسپتال انتظامیہ نے خاتون کو 16گھنٹے تک ایمرجنسی میں بٹھائے رکھا اور اسکا طبی معائنہ نہ کیا گیا ایم ایس ڈاکٹر ریاض احمد کے مطابق لیڈی ڈاکٹر بشریٰ فاروق کال کرنے کے باوجود خاتون کا معائنہ کرنے نہیں آئی اور طبی معائنے میں تاخیر کا فائدہ ملزموں کو پہنچ سکتا ہے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او لیہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی اور ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت کی خاتون کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے۔ دریں اثناءڈی پی او محمد علی ضیاءنے صحافیوں کو بتایا پولیس نے واقعہ کے مرکزی ملزم یونس لٹی اور اسکے ساتھی خالد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ محمد سلیم نے عدالت سے عبوری ضمانت کرا لی۔ انہوں نے کہاکہ ملزموں کو کیفرکردار تک ہی پہنچا کر دم لینگے۔ واضح رہے کہ مذکورہ خاتون پر 2001ءمیں رشتہ کے تنازع پر تیزاب پھینک کر اسکی دونوں آنکھیں ضائع کر دی گئی تھیں۔ تیزاب گردی کے مجرموں کو 14برس قید کی سزا ہوئی مگر بعد میں ورثاءنے معاف کر دیا۔
لیہ زیادتی