سینٹ کو مالی اختیارات دئیے جائیں، حکومتی احتساب کرنے کا ادارہ بنایا جائے: رضا ربانی
کراچی (سٹاف رپورٹر) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے سینٹ کو مالی اختیارات دیئے جائیں، اسے اس قدر فعال ادارہ بنایا جائے کہ وہ وفاقی حکومت کا احتساب کرسکے اور مشترکہ مفادات کی کونسل کو اس کا اصل کام دیا جائے، وفاقی بجٹ کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل اسکی مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لی جائے۔ یہ بات انہوںنے سینٹر فار ڈویلپمنٹ اینڈ ڈیموکریسی (سی ڈی ڈی) کے سربراہ نفیس صدیقی کی طرف سے اپنے اعزاز میںدئیے عشائیہ میں بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مختلف ممالک کے سفارت کار، شہر کی ممتاز شخصیات، تاجر وصنعت کار اور سول سوسائٹی کے نمائندے موجود تھے۔ رضاربانی نے کہا اگر پاکستان میں وفاقیت اور وفاق کو مضبوط کرنا ہے تو لازمی طور پر سینیٹ کو مالی اختیارات دینا ہوںگے۔ یہ بات درست نہیں سینٹ ایک بالواسطہ منتخب ایوان ہے لہٰذا اسے یہ اختیارات نہیںدئیے جاسکتے، دنیا کے کئی ممالک میں وفاقیت کا نظام مضبوط ہے جہاں ایوان بالا کو مالی اختیارات دیئے گئے ہیں۔ 1973ء کا آئین بناتے وقت سوچ سمجھ کر سینیٹ کا موجودہ نظام انتخاب رکھاگیا تھا۔ کیونکہ سینیٹ وفاقی اکائیوں کی نمائندگی کرتی ہے اور یہ لازم تھا ان سیاسی جماعتوں کو وفاق کے اندر بھی نمائندگی دی جائے۔ مالی اختیارات کیلئے سینٹ باقاعدہ طور پر جدوجہد بھی کرے گی تاکہ وفاقیت اور وفاق کو مضبوط بنایا جاسکے۔