• news

کسی آف شور کمپنی میں ہمارا نام نہیں، لوٹی دولت کی پائی پائی وصول کرینگے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کے بچے بچے کو بیرونی قرضوں میں جکڑ دیا۔ حکمرانوں کی کرپشن اور ظلم نے ملک و قوم کو تباہی اور بربادی سے دوچار کیا۔ جماعت اسلامی نے کرپشن اور ظلم کے خلاف جدوجہد اور جہاد کا اعلان کیا ہے اور اس جدوجہد میں بچے بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ 25سے 27مئی تک پشاور تا کراچی کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ ہوگا، ہمارا عزم ہے کہ کرپشن فری پاکستان کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن نے منافع بخش قومی اداروں کو بھی تباہ کیا ہے، سٹیل مل کے ملازموں کو 6ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں جو سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز جماعت اسلامی کراچی کے تحت چلڈرن واک میں بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جہاں بھوک اور غربت کے مارے والدین اپنے اعضا کو فروخت کرنے پر مجبور نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن فری پاکستان بننے میں کرپشن اشرافیہ اور حکمران ٹولہ رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے حکمرانوں نے ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے قرضے لیے ہیں یہ سارا قرضہ حکمرانوں کی عیش و عشرت پر خرچ ہوا ہے اور ملک کی دولت سے پانامہ، ملائیشیا اور دیگر ممالک میں آف شور کمپنیاں بنائی گئیں ہیں ہمارے اوپر ایسے حکمران آئے ہیں جن کو اپنے بچوں سے پیار ہے لیکن قوم کے بچوں سے پیار نہیں۔ ہم کرپشن فری پاکستان کے لیے ایک حقیقی احتساب چاہتے ہیں۔ ملک کی اکثر سیاسی جماعتوں کے لوگوں کی دولت ملک سے باہر نکلی ہے اور آف شور کمپنیاں ان کے نام ہیں لیکن جماعت اسلامی کے کسی رکن اسمبلی اور لیڈر کے خلاف کوئی کرپشن کا الزام نہیں ہے کسی آف شور کمپنی میں ہمارا نام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن اور ظلم کے خلاف جدوجہد اور جہاد کا اعلان کرتے ہیں اور اس میں بچے ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو فصل کا معاوضہ نہیں ملتا اس ظلم کے نظام کی وجہ سے کسان اپنی گندم کو، نوجوان اپنی ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں۔ ایساقانون ملک میں بنایا جائے کہ چوک اور چوراہوں پر کرپٹ عناصر کو سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک اور عوام کی لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصول کریں گے، اگر کرپشن ختم ہو جائے اور ملک کی لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس آجائے تو یہ ملک کرپشن فری پاکستان بن سکتا ہے اور پوری دنیا کے لیے ایک ماڈل بن سکتا ہے۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن