ٹی او آر میں جو مرضی شامل کر لیں سب سے پہلے پاناما لیکس کی تحقیقات ہو گی : خورشید شاہ
سکھر (آن لائن + نوائے وقت رپورٹ) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں مسائل حل کرنے پر یقین رکھتا ہوں مسائل جب پارلیمنٹ میں حل نہ ہوں تو سڑکوں پر آنا پڑتا ہے۔ عمران خان نے تمام راستے بند ہونے کی صورت میں سڑکوں پر آنے کی بات کی وہ متحدہ اپوزیشن سے الگ نہیں ہوئے۔ پرامید ہوں کہ حکومت مناسب راستہ نکال لے گی۔ حکومت کی جانب سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی باتیں الیکشن کا ڈھکوسلہ ہے۔ سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا پانامہ لیکس کا ہنگامہ اب قومی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے وزیراعظم نواز شریف کی فیملی کی طرف سے جن جائیدادوں سے متعلق پہلے تردید کی جاتی تھی اب ان کے شواہد سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے خلاف کسی سازش میں شریک نہیں بلکہ جموریت کے خلاف ہونے والی سازشوں کے سامنے پیپلزپارٹی سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہے ۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کو مضبوط بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھا جاتا ہے۔ آج یا کل ٹی او آر بن جائیں گے کچھ لوگ اس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک سے مکمل لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی باتیں 2018 کے الیکشن کا ڈھکوسلہ ہیں۔ ملک میں اس وقت بھی 12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کول منصوبوں سے پنجاب دس بارہ سال کے بعد تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا امریکی ڈومور کے مطالبے نے پاکستان کو کمزور کیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ضابطہ کار میں جو چاہے شامل کر لیں سب سے پہلے تحقیقات پانامہ لیکس کی ہوں گی۔ ان میں اگر حکومت یا اپوزیشن کے دیئے گئے ٹی او آر میں سے بھی کوئی بات اچھی ہو گی تو اسے بھی حصہ بنا لیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ضرور کوشش کریں گے کہ یہ معاملہ سبوتاژ ہو مگر مجھے امید ہے کہ وزیراعظم اور ان کے وزراءبہتر راستہ نکالیں گے چاہے پھر عمران خان ہو خورشید شاہ یا نواز شریف ہر کسی کو ٹی او آر کا سامنا کرنا پڑے گا ان کا کہنا تھا کہ قرض معاف کرانے والا چاہے اپوزیشن میں ہو یا حکو مت میں قانون سب کے لیے ہے، ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کے خلاف کسی سازش میں شریک نہیں میاں صاحب احساس کریں کہ جب ان کا گیم اوور ہو چکا تھا پیپلزپا رٹی ان کے آگے آکر کھڑی ہو گئی تھی۔
خورشید شاہ