• news

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے: چینی وزیر خارجہ

آستانہ (آئی این پی) چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ دو سال قبل ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا اچھے انداز میںآغاز کیاگیا تھا اور اب اس کے اچھے ثمرات حاصل ہو رہے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ شروع کیا جاچکا ہے اور یہ تیزی کے ساتھ تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے، اس کے ساتھ کئی اور منصوبے بھی شروع کئے ہیں،براعظم یورپ میں بریج کوریڈور،چین، بنگلہ دیش،انڈیا،میانمار اقتصادی منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ سلک روڈ اکناک بیلٹ کی تجویز سب سے پہلے چین کے صدر ژی چن پنگ نے قازقستان میں پیش کی تھی۔ ون بیلٹ ون روڈ کی تجویز ایشیاء اور یورپ کے مختلف ممالک کے عوام کے درمیان اتحاد،ترقی کیلئے امید کی ایک کرن ہے جس سے پوری دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ ون روڈ ون بیلٹ منصوبے پر عالمی اتفاق رائے پیداہوا ہے اور اب تک70سے زائد ممالک اور تنظمیوں نے تعاون کرنے اور اس میں شامل ہونے کیلئے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے، اس کے ساتھ ہی 34ممالک اور عالمی تنظیموں نے چین کے ساتھ اس منصوبے پر کام کرنے کیلئے معاہدے کئے ہیں۔ ایشین انفراسٹکچر انویسمنٹ بنک (AIIB) نے سلک روڈ منصوبوں کیلئے اپنے تعاون کی پہلی قسط بھی جاری کر دی ہے۔ اس وقت ہنگری، سربیہ اور انڈونیشیاء کے درمیان تیز رفتار ریلوے کی تعمیر جاری ہے جبکہ چین اور لائوس، چین اور تھائی لینڈ کے درمیان بھی ریلوے نیٹ ورک بچھایا جا رہا ہے، ہائی وے کے کئی منصوبے بھی شروع کر دیئے گئے ہیں، چین نے 20ممالک سے صنعتی تعاون اور استعداد کو بڑھانے کے 100 ارب ڈالر معاہدے کئے ہیں، مختلف ملکوں میں کئی منصوبے بھی شروع کر دیئے گئے۔ چین اور قازقستان 52 منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، جن میں27ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جبکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ شروع کیا جا چکا ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور یورپ کے درمیان 1500 ٹرینیں کامیابی سے چل رہی ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد صرف 815 تھی، چین کے مختلف شہروں سے سات ملکوں کیلئے ٹرینیں روانہ ہوتی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن