نان فائلرز پر عائد ٹیکسوں میں سے بیشتر کی شرح میں اضافہ کر دیا جائیگا
اسلام آباد (عترت جعفری) آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر عائد 10 سے زائد ودھ ہولڈنگ ٹیکسوں میں سے بیشتر کی شرح میں اضافہ کر دیا جائیگا۔ ان میں سے سب سے اہم بینکوں کی ٹرانزیکشن پر عائد 0.6 فیصد کے حساب سے ودھ ہولڈنگ ٹیکس ہے۔ جو اس وقت 0.4 فیصد کے تناسب سے وصول کیاجا رہا ہے۔ اس کی رعایتی شرح ختم کرکے اصل شرح بحال کر دی جائے گی۔ گاڑیوں خریداری ملکیت کی منتقلی پر نان فائلرز پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس عائد ہے۔ اس کی شرح میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ بجلی اور گیس کے کمرشل استعمال کرنے والے نادہندگان صارفین سے انکم ٹیکس وصول کرنے کیلئے ودھ ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔ دریں اثناء ملک کے اندر بھاری مقدار میں لیپ ٹاپ کی سمگلنگ کی روک تھام کرنے اور قانونی ذرائع سے اس کی درآمد کرنے والے تاجروں کی حوصلہ افزائی کے لئے لیپ ٹاپ اور اس کے متعلقہ آلات کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی شرح فکس کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کمپیوٹر کے قانونی کاروبار سے منسلک تاجروں نے وزیر خزانہ‘ مشیر ریونیو اور ایف بی آر کے حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور انہیں تجویز کیا ہے کہ اگر قانونی کاروبار کی حمایت کی جائے اور لیپ ٹاپ سے منسلک دوسری چیزوں کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹیز کو ’’فکسڈ‘‘ کر دیا جائے تو اس سے سمگلنگ ختم ہو گی۔ اور غیرقانونی درآمد کی بھی روک تھام ہوگی۔ ان تاجروں نے حکومت کو ضمانت دی ہے کہ اس مجوزہ طریقہ کارکے تحت ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ کی ضمانت دینے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے تجویز کیا ہے کہ لیپ ٹاپ پر 3 ہزار روپے فی لیپ ٹاپ ڈیوٹی عائد کر دی جائے۔ اس سے سالانہ ڈیوٹی ایک ارب 80 کروڑ روپے تک ریونیو حاصل ہوگا۔