بلوچستان میں ڈرون حملہ ‘پیپلز پارٹی نے سینٹ قومی اسمبلی میں تحاریک التواءجمع کروا دیں
اسلام آباد (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی نے بلوچستان کے علاقے نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت اور ڈرون حملوں کی بلوچستان تک توسیع کے مضمرات پر بحث کیلئے سینٹ اور قومی اسمبلی میں تحاریک التواءجمع کروا دیں۔ پیر کو پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ، شازیہ مری، سید نوید قمر، میر اعجاز حسین جاکھرانی اور سید اصغر علی شاہ نے بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے نزدیک امریکی ڈرون حملے کیخلاف قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التواءجمع کروا د ی۔ تحریک التواءمیں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی مداخلت ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، ڈرون حملے کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ کا بیان مایوس کن ہے، تحریک التواءمیں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان امن مذاکرات میں اہم کھلاڑی ہے، بغیر پیشگی اطلاع کے پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملہ پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، یہ وقت سرحدی کنٹرول، سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ ہماری قومی خارجہ پالیسی پر بات چیت کا ہے اسلئے اس حوالے سے ایوان میں بلاتاخیر بحث کروائی جائے۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے بھی سینٹ سیکرٹریٹ میں تحریک التواءجمع کروا دی جس کے متن میں کہا گیا کہ ڈرون حملوں کی بلوچستان تک توسیع نے نئے خطرات پیدا کردیئے ہیں جس کے مضمرات پر بحث کی جائے۔ خطے میں سکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی بحث کی جائے۔
تحاریک التوا جمع