شام یمن: داعش کے خودکش حملے، کار بم دھماکے:193 افراد ہلاک
بیروت/صنعاء /عدن(اے ایف پی+رائٹرز+اے پی پی) شام میں صدر بشارالاسد کے زیرکنٹرول 2 شہروں میں 5 خودکش حملوں اور 2 کار بم دھماکوں کے نتیجہ میں 148 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے جبکہ یمن کے ساحلی شہر عدن میں بھی ایک فوجی ریکروٹ سنٹر پر خودکش حملہ میں 45 افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوگئے۔دونوں ملکوں میں ہونیوالے ان خوفناک خودکش دھماکوں اور حملوں کی ذمہ داری دہشتگرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔ رائٹرز کے مطابق شام میں گزشتہ روز جبالیہ میں ہسپتال کے نزدیک سمیت مختلف مقامات پر 4 دھماکے ہوئے۔ اسی طرح تارتوس نامی شہر میں بھی 2 خودکش اور ایک بم حملہ ہوا۔رائٹرز کے مطابق شامی حکومت نے مذکورہ علاقوں میں روسی فوج کو رکھا ہو اتھا۔ شامی مانیٹرنگ گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں میں بشارالاسد کے حامیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مجموعی طور پر دونوں شہروں میں 5 خودکش اور 2 کار بم دھماکے ہوئے۔ داعش نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ادھر یمن کے شہر عدن کے علاقہ خورمکسار میں واقع ایک فوجی بھرتی سنٹر پر خودکش بمبار نے دھماکہ کردیا جس کے نتیجہ میں بھرتی کیلئے قطاروں میں کھڑے افراد اس کی زد میں آگئے اور 45 افراد ہلاک ہوگئے۔ اے پی پی کے مطابق یمن کے صدر منصور ہادی بھی اسی علاقہ میں رہتے ہیں۔ اس حملہ کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کرلی ہے۔ادھریمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی اسماعیل شیخ نے کہا ہے کہ یمنی فریقوں کے درمیان امن مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے اور ملک کے بیشتر علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ قطری دارالحکومت دوحہ میں ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا یمن میں جنگ بندی پر 80 سے 90 فی صد تک عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ سیرئین آبزرویٹری کے مطابق طرطوس اور جبلہ میں ہونے والے دھماکوں میں سے کئی خودکش حملے تھے۔ یہ دووں شہر حکومت کے مضبوط گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکوں میں مسافروں سے بھرے بس سٹیشنوں اور ایک ہسپتال کو ہدف بنایا گیا