کراچی ڈاکیارڈ حملہ: نیول کورٹ نے پاک بحریہ کے 5 افسروں کو سزائے موت سنا دی
کراچی (وقائع نگار) پی این ایس ذوالفقار حملہ کیس کے 5 ملزموں کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔ ملزموں کے وکیل کا کہنا ہے کہ جرم، ٹرائل اور سزا سے متعلق ریکارڈ ملنے کے بعد اپیل کی جائے گی۔ ایڈووکیٹ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے کہا کہ پاک بحریہ کے پانچ افسران کو پی این ایس ذوالفقار پر حملے کی منصوبہ بندی کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا، ان پر نیول جج ایجوٹینٹ جنرل برانچ میں مقدمہ چلایا گیا اور گزشتہ ماہ سزائے موت سنا دی گئی۔وکیل کے مطابق پاک بحریہ کی جانب سے کسی قسم کا ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے نہ ہی سزا کی نوعیت سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ تاہم سزا پانیو الے سب لیفٹیننٹ حماد احمد کے والد کو بیٹے سے ملاقات کے دوران سزائے موت کا پتا چلا ۔ایڈووکیٹ کرنل ر انعام الرحیم کا کہنا ہے کہ جب تک پاک بحریہ سے سزا سے متعلق باقاعدہ اطلاع نہیں دی جاتی، اپیل نہیں کی جا سکتی،ریکارڈ ملنے کے بعد نیول اپیل کورٹ میں جائیں گے۔ ملزموں نے 6ستمبر 2014کو پی این ایس ذوالفقار پر حملہ کیا تھا،جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔ انہیں 21 ستمبر 2014کو افغانستان فرارہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ دیگر ملزموں میں عرفان اللہ،ارسلان نذیر،محمد حماد اور ہاشم نذیر شامل ہیں۔ نیوی ٹربیونل سے سزا پانے والے ایک افسر کے والد میجر ریٹائرڈ سعید احمد نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے اور اس کے 4 ساتھیوں کے مقدمے کے ٹرائل اور سزائے موت کا اس وقت پتہ چلا جب وہ اپنے بیٹے سے ملاقات کے لیے جیل گئے۔انہوں نے دعوی کیا کہ انہیں ان کے بیٹے نے ملاقات کے دوران بتایا کہ اسے اور دیگر چار نیوی افسروں کو، نیول ٹربیونل نے خفیہ ٹرائل کے بعد سزائے موت سنادی، نیول ٹربیونل نے افسران کے خلاف 12 اپریل کو ٹرائل مکمل کیا اور سزائیں 14 اپریل کو سنائی گئیں۔سعید احمدنے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کی سزا کے خلاف نیول کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔