لاہور: اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کرنے والے 7 مزدور دیوار گرنے سے جاں بحق‘ دوسرے شہروں میں بھی حادثات‘ 11 افراد مارے گئے
لاہور + فیصل آباد + ڈیرہ اسماعیل خان (نامہ نگار + نیوز رپورٹر + سپورٹس رپورٹر + نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) صوبائی دارالحکومت لاہور میں شدید بارش اور طوفان کے باعث زیر تعمیر گودام کی دیوار گرنے سے اورنج لائن ٹرین منصوبہ پر کام کرنے والے 7 مزدور دب کر جاں بحق اور 5 مزدور زخمی ہو گئے جبکہ فیصل آباد سمیت کئی شہروں میں بھی آندھی اور بارش کے باعث مختلف حادثات اور واقعات میں 11 افراد دم توڑ گئے جبکہ کئی افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں تیز بارش اور طوفان کے باعث مناواں کے علاقہ میں زیرتعمیر گودام کی دیوار اورنج لائن ٹرین منصوبہ پر کام کرنے والے مزدووں کی خیمہ بستی پر آن گری۔ جس سے ملبے تلے دب کر 7 مزدور جاں بحق جبکہ 5 شدید زخمی ہوگئے۔ مناواں کے علاقہ میں جی ٹی روڈ پر قائداعظم انٹرچینج کے قریب واڑہ گجراں میں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کرنے والے مزدوروں نے عارضی رہائش کے لئے خالی پلاٹ میں خیمہ بستی قائم کررکھی تھی۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب موسلادھار بارش کی وجہ سے اس پلاٹ سے ملحقہ زیر تعمیر شفقت کے گودام کی دیوار نیچے مزدوروں کے خیموں پر آگری۔ جس سے تین خیموں میں سوئے 12 مزدور دیوار کے ملبے تلے دب گئے۔ اطلاع ملنے پر امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ملبے تلے سے چار مزدوروں کو مردہ حالت میں جبکہ 9 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال میں بھی 3 زخمی مزدوروں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ جاں بحق ہونے والے مزدوروں میں رحیم یار خان کا رہائشی عرفان، اوچ شریف کا رہائشی مقبول، میانوالی کا عثمان، جلالپور کا ارشد، ذوالفقار، ندیم اور نادر شامل ہیں۔ زخمی وسیم کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق شدید آندھی، تیز بارش اور گودام کی زیرتعمیر دیوار کے ساتھ بڑی مقدار میں مٹی ڈالنے سے دبائو کی وجہ سے دیوار زمین بوس ہونے سے یہ سانحہ پیش آیا جبکہ متوفین کی نعشیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں اس موقع پر متوفین کے ساتھی مزدور دھاڑیں مار کر روتے رہے۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے زیرتعمیر گودام کی دیوار گرنے سے مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ علاوہ ازیں مناواں پولیس نے دیوار گرنے سے 7 مزدوروں کی ہلاکت کا مقدمہ زیر تعمیر عمارت کے مالک شفاقت کیخلاف درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ دوسری جانب فیصل آباد کے علاقے مریم آباد میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی۔ ملبے تلے دب کر آٹھ سال کی بچی نازیہ جاں بحق اور اس کا باپ اشرف زخمی ہوگیا۔ جبکہ جھنگ روڈ سدھار منڈی میں ہوٹل کی چھت گرنے سے واجد دم توڑ گیا ۔ جبکہ مختلف علاقوں میں چھتیں اور دیواریں گرنے سے 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں آسمانی بجلی گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ آسمانی بجلی گرنے سے 150 بوری گندم بھی جل گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ تاہم مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور ڈویژن، اسلام آباد، بالائی فاٹا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بعض مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔ اگلے تین روز کے دوران ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا تاہم کشمیر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بعض مقامات پر گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں پیر اورمنگل کی رات تیز آندھی اور بارش کے باعث بجلی کے نظام کو متاثر کیا۔ تیز ہوائویں نے لیسکو کے 48 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے جبکہ ٹائون شپ، پاکستان منٹ، مغل پورہ، ہربنس پورہ میں بجلی کے بعض پول گر گئے۔ اس کے ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں104 کے قریب ٹرانسفارمر بھی خراب ہو گئے۔ بجلی کا نظام لیسکو نے بارش کے بعد بحال کر دیا۔ گلشن بلاک(اقبال ٹائون)، الحمد کالونی ہربنس پورہ، باگڑیاں، سمن آباد، بند روڈ، شاہدرہ، مصری شاہ، داروغہ والا، جی ٹی روڈ، ٹائون شپ، جوہر ٹائون اور دیگر میں بجلی سوموار کی رات 3 بجے سے منگل کی صبح8 بجے تک بند رہی۔ بعض فیڈرز صبح 10 بجے بحال کئے گئے۔ لیسکو کے آپریشن ڈائریکٹر اسد اللہ نے بتایا کہ لیسکو کا بارش اور آندھی سے جو سسٹم متاثر ہوا تھا اس کو بارش کے بعد بحال کر دیا گیا۔ ادھر مانگا منڈی کے علاقے میں سڑک پر گری بجلی کی تار چھونے سے کرنٹ لگنے سے 8 سالہ بچی دم توڑ گئی۔ بچی مسکان گلی میں کھیل رہی تھی کہ بارش اور آندھی کے باعث سڑک پر گری ہوئی بجلی کے تار سے چھو گئی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق شدید طو فان کے باعث ضلع بھر میں ریسکیواہلکار کے بھائی سمیت تین افراد جاں بحق 23زخمی ہوگئے۔ ڈسکہ سے نامہ نگارکے مطابق آسمانی بجلی گرنے سے مزدور جاں بحق ہو گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں شدید بارش کے دوران ژالہ باری ہوئی اور موسم خوشگوار ہوگیا بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ چشتیاں سے نامہ نگار کے مطابق تیز آندھی کے باعث شوگر ملز روڈ پر دکان کی دیوار اور شٹر گیٹ گر گیا جس کی زد میں آنے والا نوجوان محنت کش محمد نواز موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر باپ بیٹا شدید زخمی ہوگئے۔ کامونکے + سادھوکے سے نامہ نگاران کے مطابق بارش سے شدید گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق معمولی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں رات دو بجے سے لیکردن بھر بجلی بند رہی، جس کی وجہ سے شہری واپڈا کے افسران اور موجودہ حکمرانوں کو کوستے رہے۔ گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق بارش کے باعث قصبہ کی پرانی آبادی جی ٹی روڈ کی مغربی جانب نیو گکھڑ فیڈر اور نت کلاں فیڈر پر فنی خرابی کی وجہ سے تقریباً آٹھ گھنٹے بجلی کی سپلائی معطل رہی جس کی وجہ سے لوگوں کی نیند حرام ہو کر رہ گئی۔