وفاقی حکومت پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے بجلی بحران پیدا کررہی ہے: بلاول
کراچی (آن لائن) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جان بوجھ کر عوام سے انتقام لینے کے لئے بجلی کا بحران پیدا کر رہی ہے اور عوام کی پاناما لیکس اور شریف بردران کے دوسرے کرتوتوں سے توجہ ہٹانے کے لئے پورے ملک خصوصاً سندھ اور اس کے دارالحکومت کراچی میں بجلی کا بحران پیدا کیا جارہا ہے، منگل کے روز جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی بجلی کی ضرورت 23700میگا واٹ ہے جبکہ پیداواری گنجائش 23600میگاواٹ ہے اور اس طرح یہ صرف 100میگاواٹ کا معمولی شارٹ فال ہے لیکن وفاقی حکومت اور ان کی بجلی کمپنیز پورے ملک میں حالیہ جاری گرمی کی شدید لہر میں بھی عوام پر 7000 میگاواٹ کا شارٹ فال مسلط کر رہی ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف حکومت نے گردشی قرضوں کے مد میں اربوں روپے دیئے ہیں اور کچھ کیسز میں آئی پی پیز کو اضافی رقوم بھی دی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود ابھی بھی عوام کو شدید گرمی میں مارنے کے لیے مصنوعی لوڈشیڈنگ مسلط کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق عوام کو بجلی مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن نواز حکومت لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی بریک ڈائون اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کررہی ہے، پاکستان کے عوام کو وفاقی حکومت کے اس عمل کی شدید مذمت کرنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ سندھ صوبہ سرپلس بجلی پیدا کر رہا ہے لیکن اس کے بدلے نواز حکومت پورے صوبے میں ناقابل برداشت لوڈشیڈنگ کر رہی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کے-الیکٹرک کے اس رویے کی بھی مذمت کی جس میں وہ ادارہ کراچی کے لوگوں کو بجلی فراہم کیے بغیر پیسہ بنا رہا ہے،کے-الیکٹرک کے پاس 1800میگاواٹ کی گنجائش ہے جبکہ واپڈا اور آئی پی پیز کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع سے بھی 1000میگاواٹ کی فراہمی ہوتی ہے لیکن کے-الیکٹرک صرف گیس پر چلنے والے پیداواری پلانٹس سے 400میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے جبکہ اربوں روپے بچانے کے لیے اپنے فرنس آئل پر چلنے والے تمام پیداواری پلانٹس عملاً بند کر دیئے اور کراچی کے شہری گرمی کی آگ میں جل رہے ہیں۔