جماعت اسلامی کا کرپشن کیخلاف ٹرین مارچ آج پشاور سے روانہ ہو گا‘ سراج الحق قیادت کرینگے
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کا تین روزہ کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ آج صبح 10 بجے 25 مئی کو پشاور سے روانہ ہوگا، ٹرین مارچ تین مرحلوں میں کراچی پہنچے گا اور مارچ کے شرکاء اکانومی کلاس پر سفر کرکے پشاور سے کراچی پہنچیں گے، ٹرین مارچ آج رات 8 بجے عوامی ایکسپریس کے ذریعے لاہور پہنچے گا۔ اگلے روز 26 مئی کو لاہور سے صبح آٹھ بجے روانہ ہوگا اور خیبر ایکسپریس کے ذریعے روہڑی پہنچے گا۔ ٹرین مارچ تیسرے روز 27 مئی کو روہڑی سے رات 10بجے کراچی پہنچے گا جہاں امیر جماعت اسلامی ایک بڑے جلسہ سے خطاب کریں گے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین مختلف مراحل میں ٹرین مارچ میں شریک ہوںگے۔ سراج الحق ٹرین مارچ کے دوران 51 مقامات پر استقبالی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو کرپشن اور کرپٹ قیادت سے نجات دلا کر دم لیں گے۔ پشاور میں ملی یک جہتی کونس کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاحکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ہماری معیشت پر این جی اوز کی صورت میں استعماری فوج مسلط ہے جن پر ریاست و حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں، ہماری معیشت ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے سہارے پر ہے جوہر امدادی قسط کسی نہ کسی مطالبے سے مشروط کر دیتے ہیںاور اس طرح سے ہماری خودداری اور آزادی کو اس استعماری فوج نے یرغمال بنا رکھا ہے، ڈرون حملہ ملکی سالمیت وبقا پر حملے کے مترادف جبکہ حکمرانوں کی بے حسی اور مئوقف شرمناک ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کرپٹ اشرافیہ سے نجات کیلئے عوام متحد ہوں پھر ہمیں کوئی نیا قانون اور آئین بنانے کی ضرورت نہیں ہوگی ہمارے آئین میں وہ سب کچھ موجود ہے جو عوام کی خواہشات ہیں، فافین کے حالیہ سروے کے مطابق 97فیصد عوام ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ چاہتے ہیں تو اس مقصد کیلئے کوئی قانون سازی کی ضرورت بھی نہیں ہوگی کیونکہ ہمارا آئین اس میں ہمارا سپورٹر ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن کی فوجیں داخل ہوکر حملہ کرتی ہیں اور ہمارے وزیراعظم فرماتے ہیں کہ ڈرون حملے کے بعد مجھے اطلاع دی گئی، اس سے بڑی شرم کی اور کیا بات ہوسکتی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ان حکمرانوں کی موجودگی میں نہ ہماری جغرافیائی حدود محفوظ ہیں نہ نظریاتی حدود۔ انہوں نے کہا اللہ نہ کرے اگر کوئی بیرونی فوج یہاں آجائے تو یہ لوگ ان کے ساتھ بھی سہولت میں رہیںگے۔