پچھلے 3 سال میں بیرون ممالک سے 1.83 ارب ڈالر قرض لیا گیا: سیکرٹری خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں خیبر پی کے حکومت کے 24 مطالبات میں سے مطالبہ نمبر18 ، او ای سی ڈی معاہدے کے معاملات کے حوالے سے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بنک کی رائے، بیرون ممالک سے پچھلے تین سالوں کے دوران حاصل کئے گئے قرضہ جات کی تفصیلات، پاکستانی کرنسی کے لئے پولی مار کے استعمال کے لئے سٹیٹ بنک سے بریفنگ کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے قائمہ کمیٹی کو بیرون ممالک سے شارٹ ٹرم قرضہ جات کی تفصیلات سے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرضہ جات مختلف مقاصد کیلئے بیرون ممالک و لوکل بنکوں سے حاصل کیے جاتے ہیں اور کوشش کی جاتی ہے کہ بیرون ممالک سے قرضہ کم شرح پر حاصل کیا جائے ۔پچھلے تین سالوں کے دوران 3.3 فیصدشرح سود سے بیرون ممالک سے قرضہ حاصل کیا گیا جبکہ مقامی سطح سے 10 فیصد شرح سود پر قرضہ ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں کے دوران بیرون ممالک سے 1.83 ارب ڈالر قرضہ حاصل کیا گیا 2013 میں 322 ملین ڈالر6 فیصد شرح سود پر ،2014 میں150 ملین5.4 فیصد ،-16 2015 میں1.394 ارب ڈالر5.2 فیصد شرح سود پر حاصل کیا ہے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے قرضہ لینے کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ ارکان کمیٹی کے سوال کے جواب میں سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں پچھلے تین سالوں کے دوران اندرونی و بیرونی قرضہ جات کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا جائے گا۔سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہا کہ بلوچستان کے ڈرون حملے میں بے گناہ شخص مارا گیا ہے مگر حکومت کی طرف سے غریب لواحقین کی کوئی امداد نہیں کی گئی ۔قائمہ کمیٹی سفارش کرے گی حکومت غریب لواحقین اور یتیم بچوں کی امداد کی جائے۔