کابل: ملا ہیبت اللہ کے امیر مقرر ہوتے ہی طالبان کا عدالتی ملازمین کی بس پر خودکش حملہ،11 ہلاک
کابل (آئی این پی+رائٹرز + بی بی سی) افغان طالبان کی جانب سے ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کو نیا امیر مقرر کئے جانے کے چند گھنٹے بعد کابل میں عدالتی ملازمین کی گاڑی پر خودکش حملہ کیا گیا ہے جس میں11 افراد ہلاک اور10زخمی ہوئے‘ طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ دوسری طرف صوبہ خوست میں بارودی سرنگ دھماکہ میں صوبائی پولیس چیف سمیت 2 افراد ہلاک ہوگئے۔ میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نجیب دانش نے بتایا کابل کے مغربی علاقہ خودکش بمبار نے عدالتی ملازمین کی گاڑی کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ہلاک ہونے والوں میں عدالتی ملازمین اور عام شہری شامل ہیں۔ ادھر ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو پیغام کے ذریعے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ دوسری جانب صوبہ خوست کے ضلع علی شیر میں صوبائی پولیس چیف کی گاڑی کے قریب بارودی سرنگ کا زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس چیف سمیت 2 افراد ہلاک ہوگئے۔ وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نجیب دانش نے بتایا کہ بمبار پیدل تھا۔ یہ واقعہ بدھ کی صبح رش والے وقت میں کابل کے مغربی علاقے میں پیش آیا ہے۔ وزارت کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا یہ اپیل کورٹ کے عملے کو لیکر میدان وردک صوبے کو جا رہی تھی۔