سانحہ صفورا، اسلحہ دینے والے سلطان قمر کے عزیر بلوچ، ذوالفقار مرزا سے قریبی تعلقات
کراچی (کرائم رپورٹر) فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے گرفتار سابق وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی کے جے آئی ٹی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات نے تہلکہ مچا دیا ہے۔ فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے سابق وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی کے عزیر بلوچ، ذوالفقار مرزا اور نثار مورائی سے قریبی تعلقات تھے۔ سانحہ صفورا میں استعمال ہونے والا اسلحہ سلطان قمر نے ہی فراہم کیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم کی جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلطان قمر صدیقی نے گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور نثار مورانی سے قریبی تعلقات کا اعتراف کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سلطان قمر نے 2009 میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی مدد سے سپیکر قومی اسمبلی کے کوٹہ پر دو کلاشنکوفیں خریدیں جبکہ ذوالفقار مرزا کے حکم پر پولیس کے مال خانہ سے 25 سب مشین گنیں نکلوائیں، یہ اسلحہ آفاق احمد اور عزیر بلوچ کو فراہم کیا۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سانحہ صفورا میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی سلطان قمر صدیقی نے فراہم کیا۔ سانحہ صفورا کے ملزم طاہر سائیں، فراز بھگیو اور علی طارق نیازی سلطان قمر کے گھر میں ہی روپوش رہے۔ فشریز کے گرفتار ڈائریکیٹر محمد خان چاچڑ کے قتل کے احکامات سلطان قمر کے کہنے پر واپس لیے گئے۔ محمد خان چاچڑ کو قتل کرنے کے احکامات عزیر بلوچ کی جانب سے دیئے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق سلان قمرصدیقی فشریز میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن میں بھی ملوث ہے۔ فشریز میں دیئے جانے والے کنٹریکٹس میں 30 سے 40 فیصد کمشن لیا جاتا تھا۔ ماہی گیروں کی فلاح کے لیئے مختص فنڈ کو جعلی چیکس کے ذریعے نکلوا لیا جاتا تھا۔ فشرمین کو آپرٹیو سوسائٹی میں 40 گھوسٹ ملازمین بھرتی کروائے گئے۔ اندرون سندھ سے لائی جانے والی مچھلی کا کوئی حساب کتاب نہیں رکھا جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سلطان قمر صدیقی نے اپنے بھائی اور بہنوئی کو بھی فشریز میں نوکریاں دلائیں۔ فشریز میں ہونے والی کرپشن کا بڑا حصہ ڈاکٹر نثار مورائی کو جاتا تھا۔