چھٹی کے روز بھی طویل لوڈشیڈنگ پانی کی شدید قلت لاہور میں مظاہرے
لاہور (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ چھٹی کے روز بھی جاری رہی جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر رہے۔ مختلف شہری اور دیہی علاقوں میں 8 سے 16گھنٹے تک بجلی بند رہی جبکہ پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ لاہور کے کئی علاقوں میں پانی کی قلت کیخلاف شہریوں نے برتن اٹھاکر احتجاجی مظاہرے کئے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں چھٹی کے روز بھی پانی کی شدید قلت کے خلاف شہری خالی برتن اٹھا کر سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی جبکہ ایم ڈی واسا چودھری نصیر احمد کا کہنا ہے کہ 15 نئے ٹیوب ویل چلا دئیے گئے ہیں جبکہ پانی کی کمی والے علاقوں میں آئندہ چند دنوں میں 18 مزید نئے چلا دئیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ گزشتہ روز بھی جاری رہی جبکہ گزشتہ روز لاہور کے متعدد علاقوں اقبال ٹائون، اچھرہ، مقبول روڈ، ریلوے کالونی، سنت نگر مزنگ سمیت متعدد علاقوں میں پانی غائب رہا جس کے باعث شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ جس پر شہریوں نے مظاہرے کئے۔ ریلوے انجن شیڈ کالونی میں مظاہرین نے خالی برتن اٹھاکر نعرے بازی کرتے ہوئے دھمکی دی کہ 24گھنٹوں میں مسئلہ حل نہ ہوا تو انجن شیڈ کالونی سے گزرنے والے تمام راستے بلاک کر دیں گے۔ اچھرہ کے علاقے مقبول روڈ میں بھی پانی کی شدید قلت پر علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا دیگر علاقوں میں بھی مظاہرے کئے گئے۔ آئی این پی کے مطابق حکومت کی طرف سے رمضان المبارک میں سحر و افطار اور نمازوں کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے اعلان کے بعد شہری و دیہی علاقوں میں’’ سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ ‘‘ ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ محکمہ سوئی گیس کے ذرائع کا کہنا ہے افطاری اور سحر کے اوقات میں ملک بھر میں بیک وقت گیس کا استعمال شروع ہونے سے پریشر میں کمی ہوگی جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ این این آئی کے مطابق سندھ اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت اتوار کو بھی بدستور برقرار رہی اور کئی علاقوں میں پارہ 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ موہنجوداڑو اور لاڑکانہ میں درجہ حرارت 44سینٹی گریڈ رہا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک رہیگا تاہم ہزارہ، مالاکنڈ، پشاور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور ڈویژن ٗ اسلام آباد ٗکشمیر اور گلگت بلتستان میں بعض مقامات پر تیز اور گرد آلود ہوائوں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں لاہور میں 6 سے 8گھنٹے بجلی بند کی گئی۔ ہفتہ اور اتوار کی شب لاہور میں تیز ہوائوں کے باعث 16فیڈرز بند ہوئے جبکہ بعض علاقوں میں لیسکو کے بوسیدہ اور پرانے بجلی کے پول بھی گر گئے جس سے بجلی کے مختلف علاقوں میں گھنٹوں بند رہی۔ متاثرہ علاقوں میں برڈوڈ روڈ‘ مزنگ‘ چوبرجی‘ گلشن راوی کے علاقے شامل تھے۔ دوسری جانب میو ہسپتال میں بجلی کی بندش کے بارے میں اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ اورنج ٹرین کی تعمیر کے باعث متعلقہ فیڈرز کی بندش کی جاتی ہے۔ میوہسپتال کو بجلی کے دو علیحدہ فیڈرز سے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ دونوں فیڈرز کو بیک وقت کبھی بھی بند نہیں کیا گیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آگ برساتی گرمی میں ہفتہ وار تعطیل کے باوجود طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ شہری علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10سے 12گھنٹے جبکہ دیہات میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹوں سے بھی تجاوز کر گیا۔ آن لائن کے مطابق نصیر آباد کے علاقوں میں قیامت خیز گرمی سے گلی محلے سنسان ہو گئے‘ گرمی کے باعث پانچ خواتین اور چار بچوں سمیت 12افراد بیہوش ہو گئے۔ علاوہ ازیں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔ ادھر سکھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں نے ٹرانسفارمر سے الٹا لٹک کر احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور ملحقہ دیہات میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ 15گھنٹے تک پہنچ گئی‘ مسلسل 3-3گھنٹے کی بجلی کی بندش نے شدید گرمی میں لوگوں کا جینا مشکل کر دیا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر رہا۔علاوہ ازیں شدید گرمی کے باعث لاہور میں شہریوں کی بڑی تعداد نہر پر پہنچ گئی‘ لوڈشیڈنگ اور گرمی سے ستائے بچے اور نوجوان پانی میں ڈبکیاں لگاکر لطف اندوز ہوتے رہے۔