• news

فیصل آباد: مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والا طالب علم نکلا ، ورثا کا احتجاج، پولیس کے خلاف نعرے

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) تھانہ گلبرگ پولیس کے ہاتھوں دو روز قبل مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والا ’’نویں‘‘ جماعت کا طالبعلم نکلا‘ ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ 3روز قبل طالب علم عمیر کو سی آئی اے پولیس نے گھر سے اٹھایا اور جعلی مقابلے میں قتل کر دیا‘ مقتول طالبعلم کے ورثاء نے نعش وصول کرنے سے انکار کردیا اور ضلع کونسل چوک میں پولیس کیخلاف شدید احتجاج کیا اور پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ والد شدت غم سے بے ہوش ہو گیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز دانیال ٹائون کے رہائشی دو درجن سے زائد مرد و خواتین نے ضلع کونسل چوک میں شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دی‘ مظاہرین نے پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ٹائر جلا کر سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا‘ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے بدھ کی صبح نویں جماعت کے طالب علم عمیر ولد اکرم کو اس کے گھر سے اٹھایا اور گزشتہ روز انہیں معلوم ہوا کہ عمیر کی نعش الائیڈ ہسپتال کے مردہ خانہ پڑی ہوئی ہے‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے عمیر کو گھر سے اٹھا کر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا ہے‘ متوفی عمیر کے لواحقین نے بتایا کہ بدھ کے روز سی آئی اے طارق آباد پولیس نے اس کو گھر سے پکڑا تھا متوفی عمیر کے لواحقین نے اسکی لاش وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکاروں کیخلاف اسے قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا جائے‘ یاد رہے کہ دو روز قبل گلبرگ پولیس نے مبینہ طور پر ڈکیتی کی واردات کرکے فرار ہونے کے دوران فائرنگ کے تبادلہ میں ایک نوجوان کو ہلاک کر دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ ملزم ڈکیتی راہزنی اور دیگر سنگین مقدمات میں اشتہاری تھا۔

ای پیپر-دی نیشن