مقبوضہ کشمیر: فائرنگ سے2 پولیس اہلکار ہلاک، مسرت عالم10 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل
سری نگر ( اے این این+آن لائن+ اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری‘ 4بے گناہ نوجوانوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا گیا‘ مجاہدین کی فائرنگ سے دوپولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ حریت رہنما مسرت عالم کو 10روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا‘کپواڑہ میں شہید4مجاہدین کو سپردخاک کردیا گیا۔ چھاپوں میں فیروز احمد ایتو ، شاکر احمد ایتو، مزمل احمد اور ارشاد احمد شیخ کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پلوامہ میں ایس ایچ او پلوامہ کی سربراہی میں پولیس پارٹی معمول کے گشت پر تھی کہ اچانک مجاہدین نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ کپواڑہ کے نو گام سیکٹر میں جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے4 مجاہدین کو سپرد خاک کردیاگیا۔ عدالت نے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو دس روزہ عدالتی ریمانڈ پر سب جیل بارہ مولہ بھیج دیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے آزادی پسند رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی سربراہی میں قائم کٹھ پتلی حکومت نے ہندو انتہا پسند تنظیموں کے آگے مکمل طور پر سرنڈر کرلیا ہے۔ چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے حکومت پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر اپنے اصولی موقف قائم رہنے اور بھارت کے ساتھ مذاکرات کی صورت میں مسئلہ کو مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کئے جانے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیشہ بامعنی مذاکراتی عمل کی حمایت کی ہے۔ لاپتہ افراد کے عالمی ہفتے کے سلسلے میں گمشدہ افراد کے لواحقین کی تنظیم ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس اپئرڈ پرسنز نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا۔ یاسین ملک نے کہا ہے کہ جموںو کشمیر کو ایک اور فلسطین میںتبدیل کرنے کے بھارتی منصوبوں کوکسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں بھارتی فوجی شدید زخمی ہوگیا۔ کالونیاں بنیں گی، پنڈت آئیں گے اور کمپوزٹ کالونیوں میں مل جل کر رہیں گے۔ اسمبلی میں خطاب کرتے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ نے کہا 1987ء میں مینڈیٹ کو نظر انداز کرنے سے نوجوان بندوق اٹھانے پر مجبور ہوگئے۔ 2 جماعتوں کے معاہدے پر کیا یہ ایجنڈا دہلی سے آیا نہ پاکستان سے۔ فوجی کالونیاں کسی باہر والے شخص کیلئے نہیں تعمیر کی جائیں گی بلکہ پیشتنی باشندوں کیلئے ہیں۔ مشرف دور میں واضح کر دیا تھا بھارت کے خلاف ہماری سر زمین استعمال نہیں ہوگی، دراندازی کم ہوگئی تھی۔