خانیوال: ڈسپنسر اور ساتھی کی زیادتی، لڑکی نے نجی ہسپتال سے کود کر جان دیدی
لاہور+ خانیوال (خبرنگار+نیوز رپورٹر+ خبرنگار خصوصی) زبردستی زیادتی کرنے پر 16سالہ لڑکی نے نجی ہسپتال کی بالائی منزل سے چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ نجی ہسپتال کا عملہ ہسپتال کو تالے لگا کر فرار ہوگیا وزیراعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ پولیس تھانہ سٹی نے نجی ہسپتال کے ڈسپنسر اور اس کو لے کر آنے والی خالہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ تفصیل کے مطابق خانیوال بلاک نمبر 5میں واقع نجی ہسپتال کی بالائی منزل سے احمد نگر کی رہائشی 16سالہ سمیعہ یوسف جو کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی میٹرک کی طالبہ تھی اس کو اس کی خالہ ثمینہ نجی ہسپتال میں لے کر آئی یہاں پر ڈسپنسر مدثر نے ساتھی کے ہمراہ اس سے زبردستی زیادتی کی جس پر سمیعہ نے ہسپتال کی بالائی منزل سے چھلانگ لگا دی اور زمین پر گرتے ہی جاں بحق ہوگئی اور گلی میں اس کا خون اور چوڑیاں بکھر گئیں جبکہ اس کی خالہ ثمینہ نے بھی زخمی ہونے کا ڈرامہ رچایا اور جاکر ڈسٹرکٹ ہسپتال میں داخل ہوگئی۔ دوسری طرف نجی ہسپتال کا عملہ ہسپتال کو تالے لگاکر فرار ہو گیا۔ پولیس نے میٹرک کی طالبہ کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال بھجوائی اور طالبہ کے چچا ظہور کی مدعیت میں ڈسپنسر مدثر اور اس کی خالہ ثمینہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او خانیوال سے رپورٹ طلب کر لی اور ذمہ داروں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا۔