• news

ای او بی آئی میں خلاف ضابطہ تقرریاں ، سابق وزیر محنت کے خلاف کارروائی ہو گی: چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ آئی این پی) سپریم کورٹ نے ای او بی آئی میں خلاف ضابطہ تقرریوں کیخلاف توہین عدالت کیس میں وزارت محنت و افرادی قوت کے سابق وزیر اور سیکرٹری کو ذاتی حیثیت سے طلب کر لیا ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزارت محنت و افرادی قوت کے سابق وزیر کیخلاف کارروائی کریں گے۔ نیب کے وکیل نے بتایا کہ ای او بی آئی تقرریاں سکینڈل میں گیارہ ملزموں کیخلاف ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے، اس وقت شواہد ریکارڈ کیے جارہے ہیں ۔عدالتی استفسار پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ ریفرنس میں وزارت محنت کے سابق سیکرٹری عارف عظیم بطور ملزم شامل نہیں ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم وزارت محنت و افرادی قوت کے سابق وزیر اورسیکرٹری کو ذاتی حیثیت سے طلب کرتے ہیں ۔عدالت نے قرار دیا کہ سابق چیئرمین ای او بی آئی ظفر اقبال گوندل، وزارت محنت و افرادی قوت کے سابق وزیر اور سیکرٹری نے بادی النظر میں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی۔ آئی این پی کے مطابق سپریم کورٹ نے ای او بی آئی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق سابق وزیر محنت و افرادی قوت سید خورشید شاہ کو توہین عدالت کیس میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے 2011ء میں محنت و افرادی قوت کے سیکرٹری کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ حکم عدولی کرنے والوں کی فہرست میں اس وقت کے وزیر کا نام بھی شامل کیا جائے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس وقت کے وزیر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا کہ 2011ء میں محنت و افرادی قوت کے وزیر کون تھے؟ جس پر پراسیکیوٹر نیب کی طرف سے جواب دیا گیا کہ مجھے علم نہیں پتہ کر کے بتائوں گا۔ جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیر نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی جو بھی وزیر تھا توہین عدالت کیس میں شامل کیا جائے۔ نیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کیس کا مرکزی ملزم ظفراقبال گوندل جیل میں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن