مری: رشتہ کے تنازع پر 19 سالہ ٹیچر لڑکی کو آگ لگا کر کھائی میں پھینک دیا
مری + لاہور (آن لائن + نوائے وقت رپورٹ + خبرنگار) مری کے نواحی علاقے دیول میں رشتے کے تنازعہ پر 19 سالہ ٹیچر لڑکی کو زندہ جلا کر گہری کھائی میں پھینک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز مری کے نواحی اور وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے آبائی علاقے دیول میں 19 سالہ ماریہ جو سکول ٹیچر ہے، راستے میں پانچ افراد نے اسے روکا اور تیل چھڑک کر آگ لگا دی جب لڑکی جل گئی تو اسے گہری کھائی میں پھینک کر فرار ہو گئے ۔ واقعہ کے بعد اہل علاقہ کی اطلاع پر لڑکی کے لواحقین نے اسے کھائی سے نکالا اور تشویش ناک حالت میں پمز ہسپتال اسلام آباد منتقل کیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق لڑکی کا 85 فیصد جسم جھلس گیا اور اس کی حالت نازک ہے دوسری جانب لڑکی کے والد نے بتایا کہ ملزموں نے رشتہ کے تنازع پر اس کی بیٹی کو آگ لگائی وہ ایک دن قبل گھر میں آ کر دھمکیاں دے کر گئے تھے پولیس تھانہ مری نے لڑکی کے والد کی درخواست پر پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور نامزد ملزم شوکت، رفعت کو گرفتار کرلیا۔ ڈی ایس پی کے مطابق متاثرہ لڑکی ماریہ نے پولیس کو دیئے بیان میں کہا ہے کہ وہ پرائیویٹ سکول ٹیچر ہے اور یہاں گائوں کے ایک شخص شوکت سمیت 5 افراد نے پہلے تشدد کیا ملزموں نے تشدد کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ جس وقت اس پر حملہ ہوا اس کے والدین پھگواڑی گائوں گئے ہوئے تھے پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کو پہلے رورل ہیلتھ سنٹر پھگواڑی پھر پمز ہسپتال نتقل کیا گیا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے مری کے علاقے میں تشدد کے بعد 19سالہ لڑکی کو آگ لگانے کے حوالے سے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر لی اور واقعہ میں ملوث ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ملزموں کے خلاف بلاامتیاز سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور متاثرہ لڑکی کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں اور متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف مہیا کیا جائے۔