• news

ارکان پنجاب اسمبلی کی سرکاری کمپنیوں میں تعیناتی کیخلاف درخواست، حتمی بحث کیلئے وکلا طلب

لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے پبلک سیکٹر کمپنیوں میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تعیناتیوں کیخلاف دائر درخواست پر سماعت آج تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب کرلیا۔ درخواست گذار اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی محمود الرشید کے وکیل نے اختیار کیا کہ آئین کے تحت صوبائی حکومتیں بلدیاتی اختیارات بلدیاتی اداروں کو تفویض کرنے کی پابند ہیں۔ پنجاب حکومت آئین کے منافی بلدیاتی اداروں کے اختیارات استعمال کررہی ہے۔ پنجاب حکومت نے مسلم لیگ ن اسمبلی کو عوامی کمپنیوں کا سربراہ بنا رکھا ہے جو کرپشن اور لوٹ مار سے صوبائی حکومت کے سیاسی مفادات کو تحفظ دے رہے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عاصمہ حامدنے جواب میں کہا کہ خود مختاراورعوامی کمپنیوں پر سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ ارکان اسمبلی کو پبلک پالیسی کے نفاذ کیلئے عوامی کمپنیوں میں تعینات کیاگیا ہے۔ محمود الرشید سیاسی جماعت سے وابستگی کی بناء پر مفاد عامہ کے تحت عدالت عالیہ میں درخواست دائر کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔اس قسم کے معاملات پر بحث کیلئے انکے پاس اسمبلی کا پورا فورم موجود ہے۔ لاہور پارکنگ کمپنی کے وکیل مقصود بٹر نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی مفادات کے حصول کیلئے دائر ہونیوالی درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
وکلا طلب

ای پیپر-دی نیشن