داسو 42، بھاشا ڈیم کیلئے 32 ارب روپے مختص‘ بجلی منصوبوں پر 3.8 کھرب خرچ ہونگے
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بجٹ میں دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 32 ارب روپے اور داسو ڈیم کیلئے 42 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ اضافی بجلی کے منصوبوں کیلئے سرمایہ کاری 287 ارب سے بڑھاکر 380 ارب روپے کردی گئی ہے۔ پانی کے منصوبوں کیلئے واپڈا کو 31 ارب روپے ملیں گے۔ نیلم جہلم منصوبہ کی ٹرانسمیشن کیلئے 8 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ لاکھڑا میں کوئلہ پاور پلانٹ کیلئے 10ارب روپے مقرر کردئیے گئے۔ واپڈا کے اپنے ترقیاتی پروگرام کیلئے 130 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بجلی کے 7 بڑے منصوبوں پر کام ہو گا۔ وزیر خزانہ نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیلم جہلم منصوبے پر 80 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے۔ نیلم جہلم منصوبے کا پہلا یونٹ جولائی 2017ء میں بجلی پیداوار شروع کر دے گا۔ پراجیکٹ کے باقی 3 یونٹ 2017ء کے آخر میں پیداوار شروع کر دیں گے۔ تربیلا کے 4 توسیعی منصوبوں سے 470 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔ سرکاری شعبے کیلئے 4020 میگاواٹ کے تھرمل منصوبے زیرتعمیر ہیں۔ 1320 میگاواٹ کا کوئلے سے بجلی پیداوار کا جامشورو پلانٹ زیرتعمیر ہے۔ وزیر خزانہ نے خطاب میں کالاباغ ڈیم کا ذکر نہیں کیا۔ این این آئی کے مطابق خیبر پی کے میں 20 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلئے 40 کروڑ روپے، ضلع گوادر کی تحصیل اورماڑہ میں بسول ڈیم کی تعمیر کیلئے 70 کروڑ روپے، کوئٹہ میں منگی ڈیم کی تعمیر کیلئے 65 کروڑ روپے، جامشورو سندھ میں دراوٹ ڈیم کی تعمیر کیلئے ایک ارب روپے، چکوال میں گبیر ڈیم کی تعمیر کیلئے 50 کروڑ روپے، گومل زام ڈیم کی تعمیر کیلئے 15 کروڑ روپے، کچھی کینال منصوبے کیلئے 5 ارب روپے، کرم تنگی ڈیم کیلئے ایک ارب روپے، نئی گاج ڈیم کی تعمیر کیلئے 3 ارب روپے، منگلا ڈیم توسیعی منصوبے کیلئے ایک ارب روپے، ست پارہ ڈیم کیلئے 18 کروڑ روپے، قلات میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لئے 5 کروڑ روپے، لسبیلہ میں وندر ڈیم کی تعمیر کیلئے 50 لاکھ روپے، بلوچستان میں بادن زئی ڈیم کی فزیبلٹی کیلئے 10 کروڑ روپے، دوسی ڈیم گوادر کی تعمیر کیلئے 5 کروڑ روپے، موسیٰ خیل میں خزانہ ڈیم کی تعمیر کیلئے 5 کروڑ روپے سمیت مختلف منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 31 ارب 71 کروڑ 63 لاکھ 70 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں پانی کے منصوبوں کیلئے واپڈا کو 31ارب روپے ملیں گے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق سی پیک منصوبوں کے تحت 2018ء تک 10 ہزار 400 میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئیگی۔