• news

حکومت نے نئے ٹی او آر دیدیئے‘ اپوزیشن نے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پانامہ پیپرز پر پارلیمانی کمیٹی کے 5 ویں اجلاس میں حکومت کی طرف سے نظرثانی شدہ مجوزہ ٹی او آر متعلقہ قوانین پر بھی دستاویزات کے ساتھ اپوزیشن کو پیش کئے گئے۔ اپوزیشن نے مشاورت کیلئے وقت مانگا جس پر اجلاس منگل تک ملتوی کر دیا گیا۔ پیر کو اپوزیشن جماعتیں حکومت کی طرف سے نظرثانی شدہ ٹی او آر پر غور کریں گی۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے بعد کہا کہ ڈیڈلاک ختم کرنے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جبکہ حکومتی نمائندے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کوئی ڈیڈلاک نہیں ہے۔ قبل ازیں اجلاس میں حکومت کی طرف سے پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے حوالے سے ازسرنو مرتب کردہ ٹی او آر اپوزیشن جماعتوں کے حوالے کئے گئے‘ حکومت کا موقف تھا کہ اس میں اپوزیشن کے تمام سوالات کو سمو دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز اجلاس سے قبل کمیٹی ارکان نے سپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی تھی۔ اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ڈیڈ لاک پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ غلام احمد بلور نے کہا کہ صورتحال جوں کی توں ہے، اپوزیشن جماعتیں آپس میں مشاورت کریں گی۔ کوشش ہے کہ مذاکرات سے متفقہ ٹی او آر پر پہنچ جائیں۔ ٹی او آر پر اتفاق کے بعد انکوائری کیلئے قانون بنانے پر کام کریں گے۔ سعد رفیق نے میڈیا سے بات میں کہا کہ مسئلے کا حل نکالیں گے۔ پانامہ پیپرز کے علاوہ بھی بہت سے کرنے والے کام ہیں، کنفیوژن کوئی نہیں ہے۔ اپوزیشن ہمیشہ سخت بات کرتی ہے جبکہ حکومت کی کوشش سمیٹنے کی ہوتی ہے، یہ پاکستان کی سیاست کی روایت ہے۔ کوئی ڈیڈ لاک نہیں تھا اور نہ ہوگا۔ حکومت کسی شخصیت کیلئے رعایت نہیں چاہتی ہے۔ ہم نے متبادل تجاویز دی ہیں اور اپوزیشن نے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے۔ حکومت نے تین دستاویزات پیش کی اور اپوزیشن نے ایک کہا ہے۔ ہم نے گزارش کی ہے قانون بنانے کیلئے تیار ہیں جو مخصوص وقت کیلئے نہ ہو، ہمیشہ کیلئے ہو۔ اجلاس کا ماحول خوشگوار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ صرف ایک ’’فیملی‘‘ پر توجہ نہ رکھی جائے۔ اجلاس سے قبل اپوزیشن ارکان نے اپنا منی اجلاس منعقد کرکے مشاورت کی تھی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے ڈیڈلاک کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر کوئی لچک نہ دکھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن