سوئٹزر لینڈ میں بغیر کام تنخواہ کیلئے ووٹنگ شہریوں نے تجویز مسترد کردی
لندن (بی بی سی) سوئٹزر لینڈ میں اس بات کے لئے ووٹ ڈالے گئے کہ کیا ہر ایک شہری کیلئے ایک طے شدہ آمدنی کی ضمانت ہو۔ اس تجویز میں یہ بات کہی گئی ہے کہ ہر بالغ شخص کو ماہانہ ڈھائی ہزار سوئس فرینک (تقریباً 2555 ڈالر) ادا کئے جائیں خواہ وہ کوئی کام کرے یا نہ کرے۔ تاہم شہریوں نے ووٹ کے ذریعے اس تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ اس تجویز کے علمبرداروں کا کہنا تھا کہ 21 ویں صدی میں زیادہ تر کام ازخود ہورہے ہیں اور لوگوں کے لئے کم نوکریاں بچی ہیں۔ قبل ازیں ایک جائزے میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ سوئٹزر لینڈ کے صرف ایک چوتھائی لوگ ہی اس تجویز کے حق میں ہیں۔ اس کیلئے سوئس سیاست دانوں کی جانب سے کوئی حمایت نہیں تھی اور نہ ہی کوئی پارٹی اس کے حق میں آگے آئی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ کام کرنے اور پیسہ کمانے کے درمیان کے رابطے کو ختم کرنا سماج کے لیے مفید نہیں ہو گا۔ سوئس براڈ کاسٹر ایس آر ایف کے مطابق ہر 5 سو سے تقریباً 4 افراد نے تجویز کی مخالفت کی ہے۔ ووٹنگ کے اس تجربے کو لانچ کرنے والے ڈینیئل ہائنی نے شکست کو تسلیم کیا۔ تاہم انہوں نے کہا یہ ان کی اخلاقی فتح ہے۔ انہوں نے کہا پہلے مجھے 15 فیصد حمایت حاصل تھی اور ووٹنگ کے بعد حمایت 20 فیصد سے بڑھ گئی ہے۔
سوئٹزر لینڈ/ ووٹنگ