شراب خانوں کے خلاف تاجروں کا احتجاج :عالمی برادری بھارتی مظالم کا نوٹس
سری نگر (نیوز ایجنسیاں) پولیس نے تاجر انجمنوںکی طرف سے میخانوں پر تالہ چڑھانے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے شراب خانوں کی طرف کشمیر اکنامک الائنس کے مارچ کو ناکام بناتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کیا۔اس دوران الائنس نے دھمکی دی کہ اگر شراب دکانوں کو بند نہیں کیا گیا تو وہ از خود بند کرنے کے اقدامات کریں گے۔ کاروباری انجمنوں کے اتحاد کشمیر اکنامک الائنس نے شراب خانوں کو بند کرنے کے حق میں احتجاج کیا۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنماء قیوم راجہ نے لبریشن فرنٹ، ایس ایل ایف اور کشمیر جسٹس فورم کی جانب سے پاکستان میں متعین سفیروں، انکے ذریعے انکے وزراء خارجہ، یورپی یونین کے صدر، اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ہیڈ کوارٹر کے نام مکتوب ارسال کئے ہیں جن میں ان سے بھارت کے اس منصوبے کو روکنے میں مدد کی اپیل کی گئی ہے جس کے تحت وہ اپنے زیر قبضہ جموںکشمیر میں اسرائیلی طرز کی بستیاں تعمیر کرکے مسلم اور غیر مسلم آ بادی کو تقسیم کرنے کی ناپاک کوششیں کر رہا ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا محبوبہ مفتی کی حکومت بھی آر ایس ایس کے اشاروں پر کام کر رہی ہے۔ علی گیلانی نے کہا ہم آر ایس ایس کے ایجنڈے کو جموں کشمیر میں نافذ کرانے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دیں گے۔ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرکے اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اے این این کے مطابق حریت کانفرنس(ع ) کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے فوجی کالونیوں سے متعلق حکومتی بیانات کو حقائق کی دانستہ پردہ پوشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور اس حقیقت سے انکار کی کوئی گنجائش نہیں۔ کٹھ پتلی حکومت کے بیانات حقائق کے منافی ہیں۔ علاوہ ازیں حریت کانفرنس (گ) نے کشمیری طلباء پر حملے کیخلاف ریاستی انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی انتظامیہ اور قابض بھارتی فوج انسانی حقوق کی کھلے عام خلاف ورزیوں میں مصروف ہیں ٗ کشمیریوں کے لئے بھارت کی کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ علاوہ ازیں تحریک حریت نے ریاستی پولیس کی چھاپوں گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس خوف و دہشت پھیلا کر اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے اور کشمیری نوجوانوں پر تشدد ڈھاکر ان کو گھر بار چھوڑ کر متبادل راستہ اختیار کرنے کے لیے مجبور کررہی ہے۔ عالمی برادری بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔