کوئٹہ: نامعلوم افراد نے گورنر بلوچستان اور محمود اچکزئی کے بھتیجے ، پرنسپل یونیورسٹی لا کالج امان اللہ کو قتل کر دیا
کوئٹہ+ اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز+بیورورپورٹ) کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے یونیورسٹی لاء کالج کے پرنسپل بیرسٹر امان اللہ خان اچکزئی جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کا واقعہ بروری روڈ پر پیش آیا۔امان اللہ خان اچکزئی اپنے سپنی روڈ پر واقع گھر سے لاء کالج کی طرف آرہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے، ملزم فرار ہو گئے۔ انہیں سول ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے ۔ پولیس کے مطابق امان اللہ کو 12 گولیاں لگیں۔ پولیس اور ایف سی حکام نے واقعہ کے بعد ملزموں کی تلاش کیلئے علاقہ کی ناکہ بندی کر دی جبکہ واقعہ کے بعد وکلاء کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی اور انہوں نے ملزموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق امان اللہ خان اچکزئی ، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے بھتیجے تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری اور گورنر محمد خان اچکزئی نے فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ بلوچستان بار ایسوسی ایشن اور بار کونسل نے واقعہ کیخلاف 3روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے۔ امان اللہ خان 2014ء میں لاء کالج میں بطور پرنسپل تعینات ہوئے تھے اور ان کے قتل کے خلاف طلباء نے کالج کو بطور احتجاج بند کرانے کے علاوہ گورنر ہائوس کے قریب احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ادھر پاکستان بار کونسل کی کمیٹی برائے قانونی تعلیم کے چیئرمین شعیب شاہین نے امان اللہ اچکزئی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ شعیب شاہین نے اس سانحہ کو سکیورٹی ایجنسیوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سکیورٹی ادارے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوچکے۔گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے امان اللہ کے قتل پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا۔