• news

ارکان کانگرس کو ویزادینے سے انکار امریکہ کو پچھتاوے پر مجبور کرنیوالے اقدامات کرسکتے ہیں:ایران

تہران (صباح نیوز) ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی کانگریس کے ارکان کی ایران کے ویزے کی درخواست کو مسترد کردیا۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کے دفتر نے ایران کے ویزے کی درخواست دینے والے امریکی ارکان کانگریس کے جواب میں کہا ہے کہ امریکی کانگریس کے اراکین کی ذمہ داری دوسرے ممالک کو ڈکٹیشن دینا اور ان پر پالیسی مسلط کرنا نہیں ہے اور یہ چیز یقینی طور پر ایرانی ویزے کے اجرا سے متعلق پالیسی پر بھی صادق آتی ہے۔اس جواب میں مزید کہا گیا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ اس معاہدے کے ایٹمی حصوں پر عملدرآمد کی نگرانی کی صلاحیت رکھنے والا واحد ادارہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ سمیت مشترکہ جامع ایکشن پلان پر دستخط کرنے والے کسی بھی ملک کے حکام اور شہریوں کو مشترکہ جامع ایکشن پلان کی نگرانی کا حق حاصل نہیں ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان یا کسی بھی دوسرے بین الاقوامی اصول کو بنیاد بنا کر ایران کے اقتدار اعلی کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ادھر ایران کی پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے امریکی حکام کو مشترکہ جامع ایکشن پلان میں درج وعدوں پر عملدرآمد نہ کرنے کی بابت خبردار کیا ہے۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر فریق مقابل اپنے کام کی صلاحیت سے عاری ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایران مذاکرات جاری نہ رکھے البتہ مذاکرات کی نوعیت مختلف ہو جائے گی اور ایران کو زیادہ احتیاط سے کام لینا ہوگا۔ڈاکٹر علی لاریجانی نے مزید کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بنیاد پر مذاکرات انجام دیے کہ مغرب والوں کی جانب سے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں شیطنت کئے جانے کا امکان پایا جاتا ہے لیکن مجموعی طور پر یہ مذاکرات اور مشترکہ جامع ایکشن پلان ایران کے لئے مفید تھے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے سپیکر نے مزید کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں امریکی حکام نے بعض مواقع پر ایسے غیر قانونی کام انجام دیئے ہیں جو مشترکہ جامع ایکشن پلان کے ساتھ میل نہیں کھاتے ہیں اور ان کا سدباب کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ سلسلہ جاری رکھا تو ایران امریکی حکومت کو پچھتاوے پر مجبور کرنے والے اقدامات انجام دے سکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن