رش کے باعث لاہور کے 5 ہسپتالوں میں دل کے وارڈ، تھیٹر پی آئی سی کے ماتحت کرنے کا منصوبہ
لاہور (معین اظہر سے) حکومت پنجاب نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بے پناہ رش کی وجہ سے کئی کئی ماہ آپریشن کی تاریخ نہ ملنے کی وجہ سے اگلے مالی سال میں نیا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت لاہور کے پانچ ہسپتالوں میں پی ائی سی کے زیر اہتمام بلاک بنائے جائیں گے جہاں پر مریضوں کے بائی پاس، اینجوپلاسٹی، دیگر ٹیسٹ اور مریضوں کو رکھنے کے انتظامات کئے جائیں گے۔ پی آئی سی میں جو مریض آئیں گے ان کو ابتدائی امداد دے کر ان ہسپتالوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔ ان ہسپتالوں میں گلاب دیوی، شیخ زائد، میو ہسپتال، جناح اور شالیمار شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال سے منصوبے پر ابتدائی تخمینہ کے مطابق تقریباً 5 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق صورتحال یہ ہے پی آئی سی میں ایک ایک بیڈ پر دو دو مریض، برآمدوں میں مریض اور ہسپتال میں عام ٹیسٹ کرانے کے لئے بھی مہینوں کی تاریخ دی جاتی ہے جبکہ اینجوپلاسٹی اور بائی پاس کرانے کے لئے ایک ایک سال کا ٹائم دیا جاتا ہے۔ رش کی وجہ سے آپریشن میں مریضوں کے صحت مند ہونے کا تناسب پچاس سے 60 فیصد تک ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے حکومت پنجاب نے اگلے مالی سال سے پانچ ہسپتالوں کے شعبہ کارڈیالوجی کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ماتحت کرکے وہاں پر نئے وارڈ، نئے آپریشن تھیٹر، اور دیگر ٹیسٹوں کا سامان فراہم کیا جائے گا۔ ان ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور آؤٹ ڈورکی سہولت بھی دی جائے گی تاکہ مریض اپنے قریبی ہسپتال میں مستقل علاج کے لئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق عارضی طور پر پی آئی سی کے مختلف شعبہ جات بند کرکے ان ہسپتالوں میں منتقل کر دئیے جائیں گے۔ اسی طرح پنجاب کے 24 ڈی ایچ کیو ہسپتالوں اور 15 ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کو اگلے مالی سال میں اپ گریڈ کر کے وہاں پر بین الاقوامی معیار کی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اس سے لاہور شہر میں مریضوں کی تعداد میں کمی ہو جائے گی۔ اگلے فیز میں مزید ٹی ایچ کیو کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جائے گا۔ واضح رہے محکمہ صحت پنجاب کے موجودہ مالی سال میں بھی اربوں کے منصوبے رکھے گئے تھے تاہم فنڈز خرچ نہ ہونے پر انہیں دیگر سکیموں پر ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔
کارڈیالوجی