اسلامک سنٹر کراچی میں سینما کا ٹھیکہ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے کراچی میں اسلامک و ثقافتی سینٹر کو سنیما گھر میں تبدیل کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں متعلقہ کمپنی سے ایک ماہ میں تحریری جواب طلب کر لیا ہے، عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ان حکام کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کر دی جنہوں نے اسلامک سینٹر میں سنیما قائم کرنے کے لئے ٹھیکہ دیا۔ میونسپل کارپوریشن کراچی نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی اور بتایاکہ مرکز اسلامی کی عمارت 1980ء میں میئر کراچی عبدالستار افغانی نے قائم کی تھی تاہم مرکز میں نیو کلچر اینڈ کمیونٹی کمپلیکس کے قیام کے لئے متعلقہ حکام سے منظوری نہیں لی گئی اور مرکز میں سینما بنانے کی منظوری قطعی طور پرغیرقانونی اقدام ہے۔ مرکز اسلامی میں نیو کلچر اینڈ کمیونٹی کمپلیکس بنانے والی کمپنی فن راما کے وکیل نے موقف اپنایاکہ ہم نے کمپلیکس بنانے کیلئے سٹی گورنمنٹ سے اجازت لی تھی لیکن ہمیں جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ہم جوابات کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے کہ کیا مرکز اسلامی میں سنیما گھر چلایا جا سکتا ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی سے استفسارکیاکہ عدالت کو بتایا جائے کہ ایک اسلامی سنٹرکو کس طرح سینما میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔