ٹی او آر نہ بنے تو 10 فیصد عوام کو سڑکوں پر لا کر دکھائوں گا : عمران خان
لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) تحر یک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نوازشر یف کو احتساب سے بچانا چاہتی ہے مگر ٹی اوآرز نہ بنے تو 10 فیصد پاکستانی عوام سڑکوں پر نکال کر دکھائونگا‘ نوازشر یف کو اپوزیشن کے ٹی اوآرز سے کس چیز کا خوف ہے؟ مسلم لیگ (ن) کی کوشش ہے ٹی اوآرز کو معاملے کو مزید لمباکیا جائے کیونکہ انکو ڈر ہے اگر اپوزیشن کے ٹی اوآرز کے مطابق احتساب ہوگا تو انکا سب کچھ بے نقاب ہوجائیگا مگر اسی ٹی اوآرز کے تحت میرا بھی احتساب کیا جائے میں تیار ہوں۔ موجودہ الیکشن کمشن پاکستان نہیں بلکہ الیکشن کمیشن مسلم لیگ (ن) ہے، اقتدار میں آکر عام انتخابات میں فراڈ کر نیوالوں کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلائیں گے‘ غیرملکی فنڈ نگ پر مسلم لیگ (ن) کے الیکشن کمشن کو نہیں عدالت کو جواب دیں گے‘ حکومت تحریک انصاف کو اپوزیشن میں اکیلا کر نے کی کوشش کررہی ہے لیکن تحریک انصاف اکیلی نہیں رہے گی، عوام ہمارے ساتھ ہیں، ہم حکومتی کر پشن اور لوٹ مارکیخلاف ضرور سڑکوں پر آئیں گے، 85 فیصد ٹیکس حکمران مہنگائی کر کے اکٹھا کرتے ہیں، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ‘جن چاروں حلقوں میں دھاندلی کی بات کی ہے وہ تین وکٹیں گر گئیں، خواجہ آصف کی بھی گر نے والی ہے انکے حلقے میں ڈیڑھ لاکھ ووٹ ہی غائب ہیں ۔ وہ لاہور میں شوکت خانم کیلئے فنڈجمع کر نے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ عمران نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو اپنا احتساب نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے وہ ملک میں سیاستدانوں کو خر یدنے کی کوشش کر یں گے مگر دنیا کی کوئی طاقت تحر یک انصاف کو خر ید نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والوں کو پتہ ہے کہ وہ ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے رہے ہیں اسلئے وہ احتساب سے خوفزدہ ہیں۔ اگر نوازشریف اور انکے خاندان نے کوئی کر پشن اور منی لانڈرنگ نہیں کی تو نوازشر یف کو اپوزیشن کے ٹی اورآرز سے کیا خوف ہے۔ عمران نے کہا کہ حسین نواز بتائے کہ انکے پاس لندن میں ساڑھے 600 کروڑ کا گھر کہاں سے آیا۔ انہوں نے کہا کہ چھ سال پہلے حسین نواز طالبعلم تھے‘ انکے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں پنجاب سمیت چاروں صوبائی الیکشن کمشن ممبران نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل جو دھاندلی کی ہے اور اب وہ اپنے عہدوںپر نہیں لیکن تحریک انصاف ان کا ضرور احتساب کرے گی اور اقتدار میں آکر عام انتخابات میں فراڈ کرنے والے الیکشن کمشن کے اراکین کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آنے کے بعد 4 حلقوں کو کھول دیتی تو ہم دھرنا نہ دیتے اور ملک میں 2018ء کے عام انتخابات بھی شفاف ہوجاتے۔ بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں بلکہ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے عوام مر رہے ہیں۔ عمران نے کہا کہ شوکت خانم کے تمام اکائونٹس شفاف ہیں۔ یہ پانامہ پیپرز میں چھپے ہوئے اکائونٹس نہیں‘ کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔ نوازشریف کی کرپشن بچانے کیلئے شوکت خانم کو نشانہ بنایا گیا۔ مسلم لیگ (ن) پچھلے 30 سال میں شوکت خانم جیسا ہسپتال نہ بناسکی۔ عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف اور خواجہ آصف کو چیلنج کیا کہ شوکت خانم کے اکائونٹس میں کوئی بے ضابطگی نکل آئے تو سیاست چھوڑ دونگا۔ اگر بے ضابطگی نہ نکلے تو ان لوگوں کو سیاست چھوڑنی پڑیگی۔ عمران خان سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ملاقات کی اور دونوں رہنمائوں نے عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران خان