پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا، زراعت کے اخراجات میں 20 فیصد اضافہ تجویز
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب کا مالی سال 2016-17ءکا بجٹ آج (پیر) سہ پہر چار بجے پیش کیا جائیگا۔ صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا پنجاب کے لئے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گی، سندھ کے بعد پنجاب میں بھی خدمات پر سیلز ٹیکس میں کمی کی تجویز زیر غور آنے کا امکان ہے ۔پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے بجٹ اجلاس کےلئے سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی۔ سپیکر رانا محمد اقبال اجلاس کی صدارت کریں گے۔ قریبی عمارتوں پر سنائپرز تعینات ہوں گے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں وفاق کی طرز پر اضافے کی تجویز دئیے جانے کا امکان ہے ۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہ کرنے کی تجویز ہے۔ تعلیم، صحت، مواصلات سمیت دیگر محکموں کی نئی ترقیاتی سکیمیں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل ہونگی۔
پنجاب بجٹ
لاہور ( سپیشل رپورٹر) محکمہ خزانہ نے تقریباً 1675 ارب روپے کے بجٹ کا خاکہ تیار کر لیا جس کو کابینہ کی منظوری کے بعد آج پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا جائیگا۔ اس کے مطابق تقریبا 550 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ پیش کیا جائیگا جبکہ جاری اخراجات میں جو گزشتہ سال 753 ارب تھے اس کو بڑھا کر 925 ارب تک کر دیا جائیگا۔ اس میں محکمہ تعلیم کے 20 فیصد ، جبکہ صحت کے تقریبا 12 فیصد جاری اخراجات میں اضافہ کیا جائیگا۔ زراعت کے شعبہ میں جاری اخراجات میں اضافہ 20 فیصد کیا جارہا ہے جبکہ لائیو سٹاک کے شعبہ میں جاری اخراجات میں اضافہ 15 فیصد کیا جارہا ہے۔ پولیس جاری اخراجات میں اضافہ 15 فیصد کیا جارہا ہے۔ جبکہ باقی شعبہ جات کے جاری اخراجات میں 10 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں سڑکوں کی تعمیر پر 80 ارب روپے ، جبکہ خادم پنجاب رولر روڈز پروگرام پر 30 ارب روپے کے فنڈز رکھے جارہے ہیں جس میں جنوبی پنجاب کو ٹارگٹ کیا جائے گا جس میں ڈی جی خان، مظفر گڑھ، لیہ، وہاڑی، ملتان، رحیم یار خان، اور بہاولپور کے اضلاع شامل ہیں ۔ ضلعی حکومتوں کے فنڈز میں 25 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے جس کے بعد اسی طرح دریائے چناب بھوانہ کے مقام پر پل کی تعمیر کے لئے 15 کروڑ ، جبکہ رائے ونڈ فلائی اوور کی تعمیر کیلئے 50 کروڑ رکھے جارہے ہیں۔ جبکہ زراعت کے شعبہ میں بڑا پروگرام سولر ٹیوب ویل کی سکیم متعارف کروائی جارہی ہے۔ اسی طرح لیول کڈنی سینٹر جو لاہور میں تعمیر کیا جارہا ہے اس کیلئے 4 ارب روپے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں رکھے جارہے ہیں۔ حکومت نے بجٹ میں اسٹامپ پیپرز کی فیس میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اضافہ وفاقی بجٹ میں بھی کیاگیا جبکہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے اگلے مالی سال کے ٹارگٹ میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ گزشتہ سال صوبائی ٹیکسوں اور فیسوں کا ٹارگٹ 185 ارب تھا۔ اس سال اس کو بڑھا کر 220 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔
پنجاب بجٹ/ خاکہ