امن آپریشن علاقوں میں تنازعات کا سیاسی حل تلاش کیاجائے:پاکستان
اقوام متحدہ (اے پی پی+ آئی این پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن آپریشن والے علاقوں میں تنازعات کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں امن آپریشن کے دوران شہریوں کے تحفظ کے موضوع پر ایک مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ امن اور استحکام کے قیام کیلئے اقوام متحدہ کے امن آپریشنز والے علاقوں میں تنازعات کے سیاسی حل پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن شروع کرنے سے قبل مسائل کے سیاسی حل کو مدنظر رکھا جائے کیونکہ صرف اسی صورت میں ہی پائیدار اور مستقل امن وسلامتی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس صورتحال میں شہریوں کی حفاظت کی بنیادی ذمہ داری میزبان ملک پر عائد ہوتی ہے تاہم تنازعات کو منظر عام پر لانے سے پہلے اس کے تدارک ، مسئلے کے اسباب پر غور اور اس کے حل کیلئے جامع سیاسی ذرائع کا استعمال وہ عوامل ہیں کہ جس سے شہریوں کی حفاظت کو موثر انداز میں یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے امن آپریشن میں خواتین کی شمولیت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے بہتر نتائج آنے کی توقع ہے۔ اس طرح کے آپریشنز کیلئے مناسب مالی وسائل کی فراہمی بھی ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر اہداف کا حصول ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے عالمی ادارے کے امن مشن میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی افواج نے عوامی جمہوریہ کانگو، دارفور، آئیوری کوسٹ، وسطی افریقی جمہوریہ اور لائبیریا میں قیام امن کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کیا۔ انہوں نے کہا پائیدار امن کے لئے سیاسی حل امن آپریشنز کی ترجیح ہونی چاہئے۔ بنیادی تنازعات ختم کرکے عام شہری کی زندگی محفوظ بنائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کا تحفظ ہر ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں سب سے زیادہ فوجی پاکستان نے بھیجے ہیں اور پاکستان امن مشنز کے ذریعے عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنا رہا ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ عام شہریوں کا تحفظ طاقت کے استعمال کے بغیر بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ امن مشنز کو مزید موثر بنانے کے لئے پاکستان خواتین کو شامل کررہا ہے۔