یورو کپ میں جھگڑوں کا سلسلہ طول پکڑ گیا‘ جرمنی‘ یوکرین‘ آئرلینڈ‘ پولینڈ کے شائقین بھی لڑ پڑے
پیرس (سپورٹس ڈیسک)یورو کپ میں روس اور انگلینڈ کے شائقین کے درمیان جھگڑوں کے بعد جرمنی اور یوکرین کے شائقین بھی گتھم گتھا ہو گئے۔پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوگیا ۔ ٹور نامنٹ انتظامیہ اور فرانسیسی حکومت بھی لرز کر رہ گئی ۔للی میں جرمنی اور یوکرین کے درمیان میچ میں 100سے زائد شائقین لڑ پڑے ۔جرمن اور یوکرینی شائقین نے ایک دوسرے پر پتھراﺅکیا‘کرسیاں پھینکیں اور بوتلیں ماریں ۔رپورٹ کے مطابق جرمن شائقین نے ہوٹل اور بار کے نزدیک حریفوں پر شراب کی بوتلوں سے حملہ کیا۔ ہوٹل انتظامیہ واقعہ سے دور رہی ۔عینی شاہدین کے مطابق جرمنی شائقین نے حد سے زیادہ شراب پی ہوئی تھی اور یوکرین کے شائقین پر حملہ کیا۔جھگڑے کی اطلاع پر پولیس پہنچ گئی اور تقریباپچاس سے سو شائقین کو وہاں سے دور بھگا دیاجو دس سے پندہ منٹوں سے لڑ رہے تھے ‘سب کو منتشر کردیا ۔لوگ بہت پریشان تھے ۔شمالی آئرلینڈ اور پولینڈ کے شائقین بھی لڑ پڑے ۔آئرش اور پولش شائقین پر مقامی افراد نے پہلے حملہ کیا جس کے بعد پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوگیا۔ یور و کپ کے دوران روسی شائقین سے جھگڑنے پر انگلینڈ کے دو شائقین کو جیل بھیج کر آئندہ کیلئے فٹ بال میچوں میں داخلے پر پابندی لگادی گئی ۔الیگزینڈر بوتھ اور آئن ہپورتھ کو جھگڑے میں ملوث پایاگیا ۔دونوں کو دوماہ کیلئے جیل کی سزا دی گئی جبکہ دو سال تک فرانس میں داخلے پر بھی پابندی لگادی گئی۔پولیس نے انگلینڈ کے 21شائقین کو زدو کوب کے الزام میں گرفتار کیا تھامگر کسی روسی کی گرفتار ی عمل میں نہیں لائی گئی ۔