پاکستان میں حسنی مبارک جیسی آمریت ہے، پانامہ لیکس کے معاملے پر حکومت کو عید تک وقت دیں گے: عمران خان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + اپنے سٹاف رپورٹر سے + ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اور وزراء کے احتساب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی۔ ملک چلانے کیلئے پیسہ نہیں کرپشن کی انتہا ہے، حکومتی کمیٹی کہتی ہے ٹی او آر سے وزیراعظم کا نام نکال دیں، پانامہ لیکس پر وزیراعظم سے تحقیقات کیوں نہیں ہوسکتیں، پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام اپوزیشن نے نہیں ڈالا، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میرا بھی احتساب کیا جائے یہ ڈر کیوں رہے ہیں؟ وزیراعظم نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو پھر خوف کس چیز کا؟ یہ جمہوریت نہیں حسنی مبارک جیسی آمریت ہے۔ ساری حکومتی مشینری وزیراعظم نواز شریف کا دفاع کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے فلور پر جھوٹ بولا تھا۔ آج ٹی او آر پر اجلاس ہے عید تک حکومت کووقت دیں گے حکومت چاہے تو حل نکل سکتا ہے، احتجاج کا موقع نہیں آئے گا، پارٹی کو سڑکوں پر لانے کیلئے تیار کر رہا ہوں، ہم چپ کرکے نہیں بیٹھیں گے، الیکشن کمشن اور ن لیگ عام الیکشن میں ملے ہوئے تھے، دونوں نے ملکر میچ فکس کیا تھا خواجہ آصف کیلئے پانامہ لیکس کوئی بڑا مسئلہنہیں میں نے کائونٹی کرکٹ کھیل کر فلیٹ خریدا اور کمپنی بنائی تاکہ لندن میں 33 فیصد ٹیکس سے بچا جا سکے۔ ہم برطانیہ کے شہری نہیں تھے ہمیں ٹیکس دینے کی ضرورت نہیں، نیب کے مطابق یومیہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے، کرپشن کی قیمت عوام کو ادا کرنا پڑتی ہے۔ ہم قرضوں میں ڈوب رہے ہیں، حکومت نے تین سال میں 6 ہزار ارب روپے قرض لیا۔ کرپشن کی دلدل سے نہ نکلے تو ملک کاکوئی مستقبل نہیں ہے۔ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ کوئی ہمارے ساتھ آئے یا نہ آئے ہم پانامہ لیکس کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ 22پارٹیوں نے کہاکہ 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی، چار حلقے کھولے دھاندلی ثابت ہوئی کسی کو نہیں پکڑاگیا اور نہ کسی کو سزا ہوئی۔ دریں اثنا عمران خان نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر کشیدہ صورتحال اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں باعث تشویش ہیں۔ وفاقی حکومت کی مبہم افغان پالیسی پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرناک ہے خطے کی صورتحال اس قسم کے واقعات کی متحمل نہیں ہو سکتی پیر کے روز اپنے ردعمل میں عمران خان نے ان خیالات کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ حکومت اعلٰی سطح پر افغان انتظامیہ کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور اس کے اسباب کا مؤثر تدارک کرے پائیدار امن پاکستان اور افغانستان ہی نہیں پورے خطے اور عالم کی اہم ضرورت ہے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان میں ناکام امریکی مہم جائی کے تباہ کن اثرات سے کروڑوں انسانوں کو محفوظ رکھنے کیلئے دونوں حکومتیں معنی خیز اقدامات کریں پاکستان کی سلامتی اور سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ ناقابل قبول ہے۔دریں اثنا تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ڈیڑھ ارب روپے سے درخت لگانے کا منصوبہ بنایا ہے، شکر ہے وفاقی حکومت نے ہم سے کچھ تو سیکھا اور درخت لگانے کا فیصلہ کیا، پاکستان میں گلوبل وارمنگ کے شدید خطرات ہیں، ہمارا ہدف ایک ارب 20 کروڑ درخت لگانا ہے، اس سال کے آخر تک 50کروڑ درخت لگا چکے ہوں گے، سب کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور دیکھیں ہم نے کتنے پودے لگائے ہیں، ہم اب تک 10کروڑ درختوں کیلئے پودے لگا چکے ہیں۔ وہ پیر یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ بلین ٹری سونامی منصوبے سے5لاکھ لوگوں کو نوکریاں ملیں۔، الیکشن کمشن نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر میچ فکس کیا تھا، فکس نہ ہوتا تو سزائیں دی جاتیں۔ سزائیں نہیں دیں گے تو قانون کی خلاف ورزی ہوتی رہے گی۔