اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری پھر مسجد اقصیٰ میں داخل، اشتعال انگیز گشت
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این) فلسطینی محکمہ مذہبی امور اوقاف کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری مسجد اقصی کے مراکشی دروازے سے اندر داخل ہوئی۔ اس موقع پر پولیس کے زیراستعمال ایک چھوٹی گشتی کار بھی مسجد کے اندر داخل کی گئی اور پولیس اہلکار دیر تک وہاں اشتعال انگیز گشت کرتے رہے۔ 1967 کی جنگ میں مسجد اقصی پر قبضے کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی کے اندر گاڑی داخل کر کے وہاں اشتعال انگیز گشت شروع کیا۔ فلسطینی مرکزاطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کی جانب سے قبلہ اول کے اندر صہیونی پولیس اہلکاروں کے گاڑی پر گشت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال پھیلانے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی بدترین کارروائی قرار دیا ہے۔ محکمہ اوقاف نے فلسطینی اتھارٹی، اردن کی حکومت ، عرب ممالک اور مسلم ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلیوں کے ہاتھوں مسجد اقصی کی آئے روز ہونے والی بے حرمتی کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کریں۔ محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست اور اس کے نام نہاد سکیورٹی ادارے فلسطینیوں اور پورے عالم اسلام کو مشتعل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے قبلہ اول کی تعمیرو مرمت کے کام میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ نماز کے لیے آنے والے شہریوں کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔ ماہ صیام میں روزہ داروں کو قبلہ اول میں داخلے سے روک کر مذہبی امور میں کھلے عام مداخلت کی جاتی ہے۔ اسرائیلی پولیس کے یہ تمام اقدامات اشتعال انگیز اور نفرت پھیلانے کا موجب بن رہے ہیں اور ان کی ذمہ داری اسرائیلی حکومت پرعائد ہوتی ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے مشرقی بیت المقدس اور مسجد اقصی پر 1967 کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ میں عربوں کی شکست کے بعد قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد مسجد کا مراکشی درازہ فلسطینی مسلمانوں کے داخلے کے لیے مستقل طور پر بند ہے صرف یہودیوں کو آمد ورفت کی اجازت دی جاتی ہے۔