ایوان بالا اور زیریں میں بجٹ پر بحث: خاتون رکن کا ’’جمہوریت زندہ باد‘‘ کا نعرہ
پیر کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قومی بجٹ پر بحث جاری رہی ،قومی اسمبلی میں افطار تک اجلاس کی کارروائی جاری رہی ، ارکان کی افطاری کا بندوبست کیا گیا تھا اس لئے ایوان میں خلاف معمول ایوان میں حاضری مناسب تھی یہی وجہ ہے اپوزیشن کو ایوان میں کورم کی نشاندہی کرنے کا موقع نہیں ملا ،پیر کو ووفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایوان میں خاصی دیر تک موجود رہے ،ایوان میں اپنی نشست پر فائل ورک بھی کرتے رہے ،وفاقی وزیر داخلہ ملک کو درپیش بحران سے نکالنے کے لئے کوشاں ہیں، وہ ان دنوں باقاعدگی سے ایوان میں آرہے ہیں ان کی ساتھی وزراء اور ارکان سے ملاقاتیں ہوتی ہیں ،اپوزیشن کے بیشتر ارکان سطحی تقاریرکرتے رہے تاہم اکا دکا ارکان اسمبلی پوری تیاری کر کے آئے تھے ،مسلم لیگ (ن) کے افضل ڈھانڈلہ نے تو سماں باندھ د یا، انہوں نے خوبصورت اشعار سے اپنی تقریر کو جاندار بنا یا، انہوں نے ایک شعر پڑھا ؎سوکھے تالاب پر امید لے کے بیٹھا ہے ہنس ،مر جاتا اڑتا نہیں ہے ۔ ایوان میں ایک حکومتی رکن نے ’’بلو رانی، بچہ سقہ، بھینسوں ‘‘ کا ذکر کیا لیکن ڈپٹی سپیکر نے راولپنڈی کے ایک پارلیمنٹیرین سے منسوب یہ الفاظ کارروائی سے ہذف کر دیا ،پیر کو خواجہ آصف لندن سے واپسی کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس آئے ،محمد اسحق ڈار اسلام آباد واپس آگئے ہیں ،انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے اور پانامہ پیپر لیکس کی تحقیقات کرنے کے لئے مسودہ قانون کی منظوری حاصل کر کے آگئے ہیں، خواجہ آصف ’’فاتحانہ‘‘ انداز میں گھومتے گھماتے ایوان سے باہر گئے تو ان کی عدم موجودگی میں شیریں مزاری نے خواجہ آصف پر اپنا غصہ نکالا ،پیر کو قومی اسمبلی میں ترک صدر طیب اردگان کے ساتھ ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن محمد علی کے جنازہ میں شرکت کے موقع پر امریکی انتظامیہ کے نامناسب طرز عمل کی مذمت کی گئی ہے ، یہ مذمت حکمران جماعت کے رکن جسٹس (ر)افتخار چیمہ کی جانب سے کی گئی ہے ۔،ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر ایک ادارے کے ٹویٹ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بے مقصد ٹویٹ تھا ،شیریں مزاری کی تقریر کا محور چوہدری نثار علی خان ، خواجہ آصف اور مولانا فضل الرحمن رہے ،تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپنی خیبرپی کے حکومت سے صوبے کی شخصیات کی سوئیزرلینڈ سے پاکستان کی دولت واپس لانے کا مطالبہ کر دیا۔ایوان میں حکومتی اتحادی پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے تنہائی سے نکلنے کے لیے خارجہ پالیسی کی از سر نو تشکیل کا مطالبہ کر دیا جبکہ اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں واضح کیا ہے کہ حکومت پانامہ لیکس پر جلد فیصلہ کرے ورنہ وقت ہاتھ سے نکل جائیگا،حکومتی اتحادی پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی رکن نسیم پانیزئی نے خلاف توقع قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں جمہوریت زندہ باد کا نعرہ لگا دیا، قوم پرست جماعت کی خاتون رکن نے پاکستان کی تنہائی کو دور کرنے کے لیے خارجہ پالیسی پر نظر ثانی اور نئی پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا اور جمہوریت زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہوئے بجٹ پراپنی تقریر کو ختم کیا۔